?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) وی پی این رجسٹریشن پالیسی پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کے لیے اہم خطرات کا باعث ہے جوممکنہ طور پر ٹیلنٹ کو بیرون ملک لے جا رہا ہے اور عالمی منڈی میں کافی مالی نقصان اور ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے سافٹ ویئر ڈویلپرڈاٹ ورلڈ کے بانی فرقان شاکر نے کہا کہ رجسٹریشن کی پالیسی نے نگرانی کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے اور آئی ٹی پیشہ ور افراد کے لیے ضروری ٹولز تک رسائی کو محدود کر دیا ہے بہت سے لوگ عالمی پلیٹ فارم تک رسائی کے دوران رازداری اور محفوظ مواصلاتی چینلز کو برقرار رکھنے کے لیے وی پی این پر انحصار کرتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے پاس کمپنیوں، فری لانسرز اور بعض تنظیموں تک محدود رجسٹریشن ہے جس نے ذاتی تحفظ کے لیے وی پی این استعمال کرنے والے عام صارفین کو نظرانداز کیا یہ تنگ دائرہ تشویش پیدا کرتا ہے کہ عام صارفین انٹرنیٹ پر آزادانہ رسائی سے محروم ہو سکتے ہیں ان پابندیوں کے نتیجے میں آئی ٹی برآمد کنندگان کو فوری طور پر لاکھوں ڈالر کے مالی نقصان کا اندازہ ہے طویل مدتی اثرات میں عالمی آئی ٹی مارکیٹ میں ملک کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، خاص طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری اور شراکت داری کو راغب کرنے کی اس کی صلاحیت کو متاثر کرنا ہے جبری بندش یا آئی ٹی فرموں اور ٹیلنٹ کی نقل مکانی کا امکان بہت زیادہ ہے جس سے ملک کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبوں میں سے ایک کو خطرہ ہے.
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس پالیسی کے مضمرات انفرادی رازداری کے خدشات سے بالاتر ہیں کیونکہ ان سے ایک اہم اقتصادی خطرہ ہے آئی ٹی کا شعبہ روزگار پیدا کرنے کا ایک اہم محرک رہا ہے خاص طور پر نوجوان پیشہ ور افراد اور خواتین کے لیے جنہیں اکثر روایتی ملازمتوں میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے. فری لانسرز ایسوسی ایشن گلگت بلتستان کے صدر غلام رحمان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے دور دراز کے کام میں اضافے کے ساتھ بہت سے فری لانسرز نے معیشت میں خاطر خواہ حصہ ڈالا غیر رجسٹرڈ وی پی این کے خلاف کریک ڈاون معاش کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، بڑھتے ہوئے معاشی دبا وکے درمیان بہت سے لوگوں کو بے روزگاری کی طرف دھکیل سکتا ہے پاکستان سافٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن نے مجوزہ وی پی این پابندیوں کی سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اگرچہ قومی سلامتی کے لیے ضابطے کے اقدامات ضروری ہیں لیکن انہیں ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو نہیں روکنا چاہیے.
ایسوسی ایشن نے استدلال کیا کہ وی پی این پر مکمل پابندی متحرک بین الاقوامی لین دین کے لئے محفوظ کنکشن پر انحصار کرنے والے کاروباروں کے لئے آپریشنل صلاحیتوں میں رکاوٹ بن سکتی ہے انہوںنے تجویز دی کہ حکومت ایک شفاف طریقہ اپنا کر ان خطرات کو کم کرے جس میں ٹیک پروفیشنلز کے لیے واضح چھوٹ شامل ہو اور اسٹیک ہولڈرز کو متوازن پالیسی تیار کرنے میں شامل کیا جائے یہ یقینی بنائے گا کہ حفاظتی اقدامات رازداری کے حقوق یا معاشی استحکام کی قیمت پر نہیں آتے ہیں حکومت کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ جب کہ غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنا ضروری ہے لیکن اسے ایسے جائز صارفین کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے جو اپنے کام کے لیے وی پی این پر انحصار کرتے ہیں.
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ایک ایسے ماحول کو فروغ دے کر جو سیکورٹی اور رازداری کو ترجیح دیتا ہے، حکومت اپنے پیشہ ور افراد کے حقوق اور معاش کا تحفظ کرتے ہوئے اس اہم شعبے کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتی ہے.


مشہور خبریں۔
ہندوستان چابہار بندرگاہ کو ترقی دینے کے لیے پرعزم کیوں ہے؟
?️ 1 اکتوبر 2025سچ خبریں: ہندوستان کے مغربی ایشیا امور کے ماہر اور ‘اوبرور ریسرچ
اکتوبر
لبنانی سرزمین پر قبضہ جاری رکھنے کے لیے اسرائیل کے ۴ بہانے
?️ 5 جنوری 2025سچ خبریں: عبرانی میڈیا کے فوجی نمائندے، رائے کیٹس نے ہفتے کی
جنوری
بین گوئر نے مزید 14000 ہتھیار صہیونیوں میں تقسیم کئے
?️ 19 فروری 2024سچ خبریں:ہارٹز اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ بین گوئر اور ان
فروری
لائبرمین کا اسرائیل پر ایرانی میزائل حملوں سے اہم نقصان کا اعتراف
?️ 21 جولائی 2025سچ خبریں: اسرائیل کے سابق وزیر جنگ ایویگڈور لائبرمین نے ایران کی
جولائی
پاکستان بھر میں عید الاضحیٰ جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے
?️ 10 جولائی 2022 اسلام آباد: (سچ خبریں)پاکستان بھر میں عید الاضحیٰ مذہبی جوش و
جولائی
عمران خان کا لاہور کے دورے کا فیصلہ
?️ 19 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کیلئے لاہور کے
جولائی
صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے سلسلہ میں بن زائد کا موقف
?️ 18 ستمبر 2023سچ خبریں: متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے ابراہیم معاہدے پر
ستمبر
سوڈان میں لاکھوں لوگ آگ بگولہ
?️ 13 نومبر 2021سچ خبریں: طارق ابو شوریٰ العالم کے نامہ نگار نے مزید اطلاع
نومبر