اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیے ہیں جس میں ممکنہ طور پر آئینی ترمیم کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس 17 اکتوبر کو دوپہر تین بجے جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس اسی دن دوپہر پہر چار بجے طلب کر لیا۔
صدر مملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 (1) کے تحت طلب کیا ہے۔
اس اجلاس میں ممکنہ طور پر 26ویں آئینی ترمیم کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت گزشتہ ماہ سے ایک اہم آئینی ترمیم کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
16 ستمبر کو آئین میں 26ویں ترمیم کے حوالے سے اتفاق رائے نہ ہونے اور حکومت کو درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا تھا۔
پورے دن کی کوششوں کے باوجود بھی آئینی پیکج پر اپوزیشن بالخصوص مولانا فضل الرحمٰن کو منانے میں ناکامی کے بعد ترمیم کی منظوری غیر معینہ مدت تک مؤخر کر دی گئی تھی۔
اس کے بعد آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں تمام جماعتوں کے نمائندے شامل تھے اور اس دوران مولانا فضل الرحمٰن سمیت اپوزیشن کی منانے کے لیے تگ و دو کرتی رہی۔
بالآخر گزشتہ دنوں حکومت اپنی کوششوں میں کامیاب رہی اور پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ن) اور جمعیت علمائے اسلام(ف) میں 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا تھا۔
گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ان کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے، پیپلز پارٹی نے بھی ہمارے تجویز سے ملتا جلتا مسودہ تیار کیا ہے۔
مشہور خبریں۔
خطرے کی کوئی بات نہیں، کوئی گیم شروع نہیں ہو رہی: شیخ رشید
نومبر
سندھ کے وزیر تعلیم نے اسکول کے متعلق دیا اہم بیان
مارچ
پنجاب حکومت نے وہ کام کیے جو کوئی صوبہ نہیں کررہا ہے
اگست
ایرانی وزیر خارجہ کا اسحاق ڈار کو فون؛ کیا بات چیت ہوئی؟
اگست
پشاور بھی آلودہ ترین شہروں میں شامل، پنجاب میں 50 فیصد عملے کو گھر سے کام کرنے کا حکم
نومبر
یوکرین جنگ کے بعد پیوٹن کا پہلا غیر ملکی دورہ
جون
امریکہ نے حزب اللہ کے بارے میں اسرائیل کو کیا کہا؟
ستمبر
امریکہ کی مکمل اقتصادی تباہی
ستمبر