کراچی {سچ خبریں} واٹس ایپ کی نئی پرایویسی پالیسی کی جم کر مخالف کی گئی لیکن واٹس ایپ چلانے والوں کو بتا دیا گیا کہ اگر انہیں واٹس ایپ چلانا ہےتو واٹس ایپ کی پاکیسی سے اتفاق کرنا ہی ہوگا لیکن اب ایک خوشی کا خبر اور واٹس ایپ سے چھٹکارا پانے کے لئے نویں جماعت کے ایک طالبعلم نے واٹس ایپ طرز کی ایک ایپ تیار کی ہے جس میں بہت سارے آپشن بھی موجود ہیں۔
فیڈرل بی ایریا کے رہائشی سید نبیل حیدر جعفری اس وقت نویں جماعت کے طالبعلم ہیں اور اور انہوں نے اپنی ایپ کا نام ایف ایف میٹنگ رکھا ہے۔ اس ایپ کو پانچ فروری کو گوگل ایپ پلیٹ فارم پر رکھا ہے جس کے ورژن ون کو ان تک سینکڑوں افراد ڈاؤن لوڈ کرچکے ہیں۔ چھ مارچ کے 12 بجے تک ایپ کو 180 سے زائد فائیو اسٹار مل چکے ہیں۔ تاہم نبیل نے کہا ہے کہ اس کی ایپ ایک لاکھ سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ ہوچکی ہے۔
کراچی میں واقع ملک گیر فلاحی تنظیم کے روح رواں ظفرعباس نے اس ہونہار نوجوان نبیل کی ایک ویڈیو بنائی ہے۔ اس میں نبیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی ایپ اینڈ ٹو اینڈ اینکرپٹڈ ہے اور اس میں بصارت میں کمزور افراد کے لیے رنگوں اور فونٹ بڑھانے کا آپشن بھی موجود ہے۔اسی طرح کلربلائنڈ لوگوں کے لیے بھی رنگوں کا ایسا انتخاب رکھا گیا ہے جو وہ باآسانی دیکھ سکتے ہیں۔
نبیل نے بتایا کہ وہ ان کا گھر شدید مالی مشکلات کا شکار ہے اور انہوں نےرقم جمع کرکے دس ہزار روپے میں ایک لیپ ٹاپ خریدا اور اس پر ایف ایف (فرینڈز اینڈ فیملی) میٹنگ ایپ سازی کا آغاز کیا۔ اب تین سال کی محنت کے بعد یہ ایپ تیار ہوچکی ہے۔
نبیل کے مطابق وہ ساتویں جماعت سے اس ایپ پر محنت کررہے ہیں جس میں ویڈیو کالنگ اور وائس کالنگ کی سہولت موجود ہے۔ اس ایپ میں بہت سارے چینلز ہیں اور آپ اپنی سہولت کے حساب سے چینل بناسکتےہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس ایپ میں دو لاکھ لوگوں تک کا گروپ بنایا جاسکتا ہے۔ جبکہ ایک پیغام پانچ سے چھ لاکھ لوگوں تک بھی بھیجا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ سیکرٹ چیٹ کا آپشن بھی موجود ہے جس میں خود کار ڈیلیشن کا آپشن بھی موجود ہے۔
نبیل نے جے ڈی سی کی ویڈیو میں کہا ہے کہ انہیں ایک ایپل لیپ ٹاپ درکار ہے تاکہ وہ کوڈنگ کرکے ایف ایف میٹنگ کا ایپل ورژن بناسکیں۔ اس پر جے ڈی سی کے ظفرعباس نے انہیں ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔ نبیل نے کہا کہ ایک سال میں ایپ کا ایپل ورژن بنالیں گے۔