ماسکو(سچ خبریں) روس میں مواد کے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر دُنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل پر کروڑوں ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔تاہم گوگل کا کہنا ہے کہ روس نے مواد کے متعلق گائیڈ لائنز نہیں دی تھیں۔ گوگل کے علاوہ فیس بک کی بنیادی کمپنی میٹا کو بھی 2 ارب روبل جرمانے کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ولادی میر پیوٹن حکومت نے گوگل کو مواد کے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر 9کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا جرمانہ کیا۔ روسی عدالت کا کہنا ہے کہ جرمانہ خلافِ قانون مواد حذف کرنے میں بار بار ناکامی کے باعث کیا گیا۔
دوسری جانب سرچ انجن سمیت سائنس و ٹیکنالوجی کے متعدد دیگر شعبہ جات میں دنیا بھر کو خدمات مہیا کرنے والی کمپنی گوگل کا کہنا ہے کہ روس نے مواد پر کوئی رہنما ہدایات نہیں دیں۔ عدالتی دستاویزات سامنے آنے پر آئندہ لا ئحۂ عمل طے کیا جائے گا۔
رواں برس سائنس و ٹیکنالوجی کے معاملات کو روسی حکام نئی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ گوگل سمیت متعدد کمپنیز مواد کا غلط استعمال کرتے ہوئے روس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی ہیں جو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
گوگل کے علاوہ فیس بک کی بنیادی کمپنی میٹا کو بھی 2 ارب روبل جرمانے کا سامنا ہے جو گوگل پر جرمانے کے روسی عدالت کے فیصلے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا۔ میٹا پربھی مواد کے غلط استعمال اور ملکی معاملات میں مداخلت کا الزام ہے۔