سچ خبریں:صہیونی حلقوں نے غزہ میں قسام بریگیڈز کے مجاہدین کی موجودگی، مساجد سے بلند ہونے والے اللہ اکبر کے نعروں اور فلسطینی پرچم کے لہرنے پر سخت ردعمل دیا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی شهاب کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی صحافی اور تجزیہ کار عمیحای اتالی نے غزہ میں عوام کے درمیان قسام بریگیڈز کے مجاہدین کی موجودگی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کے سامنے اسرائیلی حکام بونے نظر آئے
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے، 15 ماہ کی طویل جنگ اور ناقابل یقین اخراجات کے باوجود، ہم میدان میں کامیاب نہیں ہو سکے، ہر اسرائیلی ماں کو یہ جاننا چاہیے کہ ان کے بچوں کا مستقبل ایسے سیاستدانوں کے ہاتھوں میں ہے جو فتح حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عبری زبان کے میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں فلسطینی پرچم کا بلند ہونا اسرائیل کی شکست کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، غزہ میں فلسطینی سیکیورٹی فورسز کی دوبارہ تعیناتی اور عوامی نظم و نسق کی بحالی یہ ظاہر کرتی ہے کہ تباہ کن جنگ کے باوجود غزہ کا کنٹرول فلسطینیوں کے ہاتھ میں آ گیا ہے۔
عبری ذرائع نے مزید کہا کہ غزہ کی مساجد سے بلند ہونے والے تکبیر کے نعرے، عوامی اجتماعات، اور مزاحمت کی حمایت میں ہونے والے مظاہرے اسرائیلی حلقوں کے لیے باعثِ تشویش ہیں۔
مزید پڑھیں: جنگ بندی کے معاہدے سے صہیونیوں کی شرمناک ناکامی
صہیونی ریڈیو نے اعتراف کیا کہ جنگ بندی کے فوراً بعد حماس کے سپاہی سبز سربندوں کے ساتھ اور غزہ کی پولیس یونیفارم میں سڑکوں پر موجود تھے۔
واضح رہے کہ حماس نے جنگ کے دوران ایک لمحے کے لیے بھی غزہ پر اپنا کنٹرول نہیں کھویا جو یہ واضح کرتا ہے کہ اس علاقے میں ان کا کوئی متبادل نہیں ہے۔