سچ خبریں: فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں صہیونی فوج کے مسلسل وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جنوبی غزہ میں الزیتون پرائمری اسکول پر بمباری کی اطلاع دی ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے شہاب کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ صہیونی فوج کے فلسطینی شہریوں پر جاری وحشیانہ حملے تیزی سے جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کے سروں پر 2000 پاؤنڈ وزنی امریکی بم
بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج نے غزہ کے الزیتون پرائمری اسکول پر میزائل حملہ کیا جس میں 22 افراد شہید ہوئے، جن میں 12 بچے اور 6 خواتین شامل ہیں۔
اس کے علاوہ رہائشی علاقوں، پناہ گزینوں کے کیمپوں، اور غزہ کے جنوبی حصے میں وزارت صحت کے گوداموں پر بھی شدید بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں وزارت صحت کے 5 ملازمین شہید ہوگئے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی کرنے والے یہ غیر معمولی جرائم اسرائیل کی جانب سے غزہ میں نسل کشی کے جاری عمل کو ظاہر کرتے ہیں، جسے امریکہ کی سیاسی اور فوجی حمایت حاصل ہے۔
یہ واقعات عالمی ضمیر اور بین الاقوامی نظام کے لیے ایک اخلاقی، انسانی اور قانونی امتحان ہیں، تاکہ ان جارحیتوں کا سامنا کیا جا سکے اور دہشت گردی کے سرغنوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی شہریوں کے خلاف صہیونیوں کی وحشیانہ جرائم اور اس علاقے پر قابو پانے کے لیے مزاحمت کو ختم کرنے کی پالیسی کے پیش نظر، ہم عرب اور اسلامی اقوام، دنیا بھر کے آزاد خیال لوگوں اور عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ متحد ہوں اور اس مجرمانہ دشمن کا ہر محاذ پر مقابلہ کریں۔
مزید پڑھیں: الخلیل میں صہیونیوں کے تازہ وحشیانہ حملے ؛متعدد افراد زخمی
ہم غزہ کے خلاف اس جنگ کو روکنے اور اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکنہ طریقہ اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔