سچ خبریں: برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر غزہ کے عوام کو امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا، اور عالمی غذائی سلامتی پر خطرات کے خدشات ظاہر کیے
گارڈین اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر غزہ کو امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کا نیا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سمندر کے راستے غزہ کی امداد حقیقت یا مریکی دھوکہ
اسٹارمر نے کہا کہ پوتن نے یوکرینی بندرگاہوں پر حملے بڑھا کر غزہ کے عوام تک غذائی اشیاء پہنچانے میں خلل پیدا کیا ہے۔
اسٹارمر نے مزید کہا کہ یہ واضح ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن عالمی غذائی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔
برطانوی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے حالیہ رپورٹس میں بتایا ہے کہ روس نے یوکرینی بندرگاہوں پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس سے امدادی سامان کی فراہمی میں مزید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔
اسرائیل کی حمایت میں برطانیہ کا کردار
دلچسپ بات یہ ہے کہ اسٹارمر نے اپنے دعوؤں میں برطانیہ کی اسرائیل کو فراہم کی جانے والی اسلحہ اور سیاسی حمایت کا ذکر نہیں کیا۔
برطانیہ، اسرائیل کا ایک بڑا حامی رہا ہے اور غزہ میں اسرائیلی بمباری کے دوران اس کے دفاع کے حق کا حمایت کرتا آیا ہے۔
اسلحہ کی فراہمی اور سیاسی حمایت نے اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف جاری جارحیت میں مدد فراہم کی ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کا کردار
نتیجہ
برطانیہ کے ان دعوؤں نے بین الاقوامی سطح پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے، جہاں روس اور اسرائیل دونوں کے کردار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، خصوصاً غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات اور عالمی غذائی بحران کے تناظر میں۔