سچ خبریں:تحریر الشام کے سربراہ محمد الجولانی کے ممکنہ دورۂ سعودی عرب کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں جن کے مطابق الجولانی آئندہ ہفتے سعودی عرب کا دورہ کر سکتے ہیں۔
لبنانی نیوز ویب سائٹ المدن کی رپورٹ کے مطابق، دہشت گرد تنظیم ہیئت تحریر الشام کے سربراہ محمد الجولانی، جو خود کو اب احمد الشرع کہلوانا پسند کرتے ہیں، آئندہ ہفتے سعودی عرب کا دورہ کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریر الشام کی اپنی شبیہہ بہتر بنانے کی ناکام کوشش
رپورٹ کے مطابق، شام میں بشار الاسد حکومت کے زوال اور تحریر الشام کے اقتدار میں آنے کے بعد الجولانی نے اپنی شناخت تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ ماضی میں دہشت گردی سے جڑے اپنے کردار کو بھلا کر عالمی سطح پر سیاسی مقبولیت حاصل کی جا سکے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محمد بن سلمان یا کسی دیگر اعلیٰ سعودی عہدیدار سے ملاقات کے امکان پر کوئی واضح اطلاع موجود نہیں۔
تاہم، یہ پہلا موقع ہو گا جب الجولانی کسی غیر ملکی دورے پر جائیں گے، جس سے علاقائی سطح پر نئی سیاسی صف بندیوں کے امکانات پر بحث شروع ہو گئی ہے۔
قبل ازیں، الجولانی نے ایک ترک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ وہ اپنا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب یا ترکی میں سے کسی ایک ملک کا کریں گے، مگر اس وقت انہوں نے اس کے وقت اور ایجنڈے سے متعلق تفصیلات نہیں بتائی تھیں۔
دریں اثنا، شامی باغیوں کے عسکری آپریشنز کے کمانڈر حسن عبدالغنی نے حال ہی میں دعویٰ کیا کہ ابو محمد الجولانی کو عبوری حکومتی صدر بنایا گیا ہے اور وہ ایک عبوری پارلیمنٹ تشکیل دے رہے ہیں، جو نیا آئین تشکیل دینے تک کام کرتی رہے گی۔
اگر الجولانی کا یہ مبینہ دورۂ سعودی عرب حقیقت بن جاتا ہے تو یہ خطے میں عسکری گروہوں کے ساتھ تعلقات میں نئی پیش رفت کا اشارہ دے سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: شام میں ترکی کی دو ستونوں پر مشتمل سیکورٹی پالیسی
یاد رہے کہ سعودی عرب پہلے بھی بعض شامی باغی گروہوں کی حمایت کر چکا ہے، تاہم تحریر الشام کے ساتھ کسی ممکنہ تعلق پر عالمی ردعمل اہم ہوگا۔