رفح میں خوفناک صیہونی جاحیت میں امریکہ کا کیا کردار ہے؟

رفح میں خوفناک صیہونی جاحیت

?️

سچ خبریں: رفح میں پناہ گزینوں کے ہولناک قتل عام میں امریکی اسلحے کے استعمال ہونے ہر مبنی دھماکہ خیز مواد کے ماہرین کی رپورٹ کی تصدیق اور امریکی حکام کے انکار کے باوجود کے باوجود سی این این نے انکشاف کیا ہے کہ اس جرم میں بوئنگ کمپنی کا گولہ بارود استعمال کیا گیا ہے۔

عالمی رائے عامہ ابھی تک گزشتہ اتوار کی رات رفح شہر میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ میں موجود ٹینٹوں میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے کیے گئے قتل عام پر حیران و پریشان ہے، حالیہ خبری رپورٹس نے امریکی حکام کے انکار کے باوجود وائٹ ہاؤس کی شراکت داری کو بے نقاب کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رفح میں اسرائیل کا قتل امریکہ کے عطیہ کردہ بموں سے

اس سلسلے میں امریکی چینل سی این این نے بدھ کو انکشاف کیا کہ اسرائیلی قابض حکومت نے رفح کے فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر بمباری کے لیے امریکی بوئنگ کمپنی کے بنائے ہوئے GBU-39 بموں کا استعمال کیا، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ امریکہ اسرائیل کے اس جرم میں ملوث ہے۔

المعلومہ نیوز ویب سائٹ نے پیر کو ایک رپورٹ میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ویڈیوز کا تجزیہ کرنے والے دھماکہ خیز مواد کے ماہرین نے رفح کے پناہ گزین کیمپ میں امریکی حکومت کی شمولیت کی تصدیق کی ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد کے چار ماہرین، جن میں برطانوی ماہرین بھی شامل ہیں، نے سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ویڈیوز اور دھماکوں کی تفصیلات کا جائزہ لے کر تصدیق کی ہے کہ رفح میں گرائے جانے والے بم GBU-39 قسم کے تھے جو امریکی ساختہ ہیں۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو جن کی سی این این نے بھی تصدیق کی ہے، میں امریکی ساختہ GBU-39 (SDB) بم کی باقیات دیکھی جا سکتی ہین۔

اسی تناظر میں، دھماکہ خیز مواد کے ماہر اور برطانوی فوج کے توپ خانے کے سابق افسر، کرس کوپ اسمیت نے کہا کہ بوئنگ کمپنی کا بنایا ہوا GBU-39 بم ایک انتہائی دقیق نشانہ زن ہتھیار ہے، جو اہم اسٹریٹجک اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے، جبکہ جانبی نقصان پیدا کم کرتا ہے لیکن کسی بھی بم کا گنجان آباد علاقے میں استعمال ہمیشہ خطرناک ہوتا ہے۔

اسی طرح، امریکی فوج کے بمب ڈسپوزل یونٹ کے سابقہ سینئر رکن، ٹریور بال نے بھی ان تصاویر میں GBU-39 کے ایک حصے کی نشاندہی کی، انہوں نے سی این این کو بتایا کہ کمان کی جگہ اور پروں کا حصہ دوسرے ہتھیاروں کے مقابلے میں بہت منفرد ہے اور دھماکے کے بعد بھی اکثر باقی رہتے ہیں، میں نے اس بم کے حصے کو دیکھا اور فوراً سمجھ گیا کہ یہ SDB/GBU-39 میں سے ایک ہے۔

رپورٹ میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ اسرائیلی حکومت، جسے حال ہی میں غزہ میں جنگی جرائم کے لیے دی ہیگ کی عدالت نے مجرم ٹھہرایا ہے، نے رفح میں اپنی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کے حکم کو نظرانداز کر دیا ہے، اس نے ایک بار پھر اس عدالت کے احکامات کو ٹھکرا کر اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر ایک نیا دلخراش جرم انجام دیا۔

مزید پڑھیں: رفح کی جارحیت نے تمام جھوٹے نقاب نوچ دیے:سید حسن نصرالله

آخر میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے وسیع علاقے، جو قابضین کی مسلسل محاصرے کی وجہ سے فلسطینی شہریوں کی غذا، صاف پانی اور ادویات تک رسائی میں مشکلات کا شکار ہیں، ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

مشہور خبریں۔

غزہ میں جنگ بندی کے لیے صیہونی حکومت کا نیا منصوبہ

?️ 20 ستمبر 2024سچ خبریں: صہیونی کان نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی

اسرائیل نے غزہ کے عوام پر کتنے وزنی بم گرائے ہیں؟ نیویارک ٹائمز کی زبانی

?️ 27 نومبر 2023سچ خبریں: ایک امریکی اخبار نے صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ

کورونا وائرس کی بحرانی اور مشکل صورتحال میں امریکا نے بھارت کا ساتھ چھوڑ دیا

?️ 24 اپریل 2021واشنگٹن (سچ خبریں) یہ بات دنیا جانتی ہے کہ امریکا نے آج

وزیراعظم کا عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ

?️ 7 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں)  وزیراعظم عمران خان نے بلدیاتی انتخابات کیلئےعوامی رابطہ مہم

اسرائیل نے ایک بار پھر خودکو مغربی سامراجیت کی چوکی ثابت کر دیا: خواجہ آصف

?️ 8 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر

غزہ جنگ میں اب تک کتنے صیہونی فوجی زخمی ہوئے ہیں؛صیہونی ہسپتالوں کی زبانی

?️ 9 دسمبر 2023سچ خبریں: تل ابیب کی جانب سے زمینی حملے میں اسرائیلی ہلاکتوں

اعتماد کا ووٹ آئینی تقاضا ہے، وزیر اعلی پنجاب کو لینا پڑے گا، گورنر پنجاب

?️ 6 جنوری 2023لاہور: (سچ خبریں) گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن سے سابق صوبائی وزرا

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام کی نئی سازش، حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ سے اہم اپیل کردی

?️ 17 جولائی 2021سرینگر (سچ خبریں) بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی عوام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے