سچ خبریں:امریکی یہودی سینیٹر اور آزاد سیاستدان برنی سینڈرز نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور معزول وزیر جنگ یوآو گالانت کے وارنٹ گرفتاری کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔
امریکی یہودی سینیٹر برنی سینڈرز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دلائل مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ہیگ کی عدالت نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی؟
انہوں نے اپنے بیان میں فلسطینی عوام پر صیہونی حکومت کے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا بین الاقوامی قوانین کی پابندی نہیں کرے گی تو مزید بربریت کی طرف بڑھ جائے گی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل بھی سینڈرز نے کہا تھا کہ امریکی عوام کی اکثریت نیتن یاہو کی جنگی مشین کو مزید اسلحہ فراہم کرنے کے خلاف ہے۔
انہوں نے نیتن یاہو کی حکومت پر الزام عائد کیا کہ یہ حکومت بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور خود امریکی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
سینڈرز نے انکشاف کیا کہ غزہ میں ہزاروں بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور اسرائیل نے غزہ کے 84 فیصد طبی مراکز اور 70 فیصد صحت کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ غزہ میں اسرائیلی جرائم میں معاونت اور مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا بین الاقوامی فوجداری عدالت نیتن یاہو کو گرفتار کر سکتی ہے؟
سینڈرز نے اسرائیلی حکومت کو اسرائیل کی تاریخ کی انتہا پسند ترین حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت ایسے افراد کے زیر کنٹرول ہے جنہیں خود اسرائیلی عدالتوں نے مجرم قرار دیا ہے۔