سچ خبریں: اسرائیلی جنگی طیاروں اور توپخانے نے گزشتہ رات غزہ پٹی کے مختلف رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم دو فلسطینی بچے شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ جبالیا کیمپ اور جنوبی غزہ کے رفح شہر کے شمال مغربی علاقوں کو شدید بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔
الجزیرہ کے نامہ نگار نے رپورٹ دی کہ غزہ کے مختلف علاقوں پر کم از کم 20 فضائی حملے کیے گئے، ان حملوں میں نہ صرف عام شہریوں بلکہ تعلیمی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ الفاخورہ اسکول میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کو زبردستی باہر نکال دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کی قاتل صیہونی حکومت؛22 سال میں 2500 فلسطینی بچے شہید
غزہ میں نئی صہیونی آباد کاری کے منصوبے
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق اسرائیل غزہ کی زمین پر نئی صہیونی آباد کاری کا منصوبہ بنا رہا ہے، اس منصوبے کے تحت مقامی فلسطینی رہائشیوں کو بے دخل کر کے وہاں نحالہ تحریک کے تحت 6 نئی آبادیاں قائم کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی بستیوں کی تعمیر میں متحرک نحالہ تحریک نے دعویٰ کیا ہے کہ 700 سے زائد صہیونی خاندان اس منصوبے کے لیے رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔
اس منصوبے پر حماس نے شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے غزہ میں جاری نسل کشی کی حمایت قرار دیا ہے اور عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید کی ہے۔
اسرائیل کا منصوبہ اور عالمی برادری کی خاموشی
اسرائیل کے وزیر خزانہ بزالل اسموٹریچ نے درجنوں اسرائیلی پارلیمنٹ کے ارکان کی موجودگی میں ایک کانفرنس میں غزہ میں نئی صہیونی بستیوں کے قیام کا اعلان کیا۔
اس منصوبے کو نحالہ تحریک کی حمایت حاصل ہے، جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آبادکاری کے منصوبے چلا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: روزانہ کتنے فلسطینی بچے شہید ہو رہے ہیں؟
نوار غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے اور نئے آبادکاری کے منصوبے فلسطینی عوام پر مزید ظلم اور جبر کا سبب بن رہے ہیں، جبکہ عالمی برادری کی خاموشی اس صورتحال کو مزید بدتر بنا رہی ہے۔