میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف انوکھی ہڑتال، سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر لگادیئے گئے

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف انوکھی ہڑتال، سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر لگادیئے گئے

?️

میانمار (سچ خبریں) میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف انوکھی ہڑتال شروع کردی گئی ہے اور سماجی کارکنوں نے باغی فوج کے مظالم کے خلاف مرکزی شہروں کی سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر لگا دیئے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق میانمار میں یکم فروری کو فوج نے حکومت کا تختہ الٹتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد سے فوجی حکومت کے خلاف احتجاج میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

سیاسی قیدیوں کی امدادی انجمن نے بتایا کہ پیر کو ہلاک ہونے والے 14 عام شہریوں میں سے 8 ملک کے سب سے بڑے شہر ینگون میں ہوئیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف پیر کے روز معمول کے مقابلے میں بھاری اسلحے کا استعمال کیا جس پر مظاہرین ریت کے تھیلوں کی رکاوٹوں کے پیچھے چھپنے پر مجبور ہو گئے، فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ کون سا ہتھیار تھا لیکن خیال کیا جاتا جا رہا ہے کہ یہ کا دستی بم لانچر ہو سکتا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے پرتشدد دہشت گرد گروہ کے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

جنوبی ڈاگن کے ایک رہائشی نے بتایا کہ منگل کے روز سیکیورٹی فورسز رات گئے علاقے میں کریک ڈاون کررہی تھیں جس سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ پیدا ہوا ہے، انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انکشاف کیا کہ ساری رات فائرنگ ہوتی رہی۔

رہائشیوں کو صبح کے وقت گلی سے ایک بری طرح سے جلی ہوئی لاش بھی ملی البتہ، انہوں نے کہا کہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس شخص کے ساتھ کیا ہوا ہے اور فوج لاش کو اپنے ساتھ لے گئی۔

سوشل میڈیا پر میڈیا رپورٹس اور تصاویر کے مطابق ملک بھر کے متعدد دیگر شہروں میں ہزاروں مظاہرین نکل آئے تاہم تاحال کہیں سے بھی تشدد کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے میانمار کے جرنیلوں سے مظاہرین کا قتل عام اور ان پر جبر روکنے کی اپیل کی۔

فوجی حکومت کے خلاف ہڑتالوں کی سول نافرمانی تحریک نے معیشت کے بڑے حصے کو مفلوج کردیا ہے اور اس سلسلے میں مظاہرین نے ایک نیا حربہ آزماتے ہوئے مرکزی شاہراہوں، سڑکوں اور چوراہوں پر کچرا چھوڑنے کے لیے مہم چلانے کی شروع کردی ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک پوسٹر پر لکھا گیا کہ یہ کچرا ہڑتال جنتا کی مخالفت کرنے کے لیے، ہر کوئی اس میں شامل ہوسکتا ہے، ینگون میں سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی تصاویر میں کچرے کے ڈھیر دکھائے گئے، یہ مہم پیر کے روز کیے گئے اس اعلان کی مخالفت میں شروع کی گئی جس میں ینگون کے کچھ محلوں میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اعلان کرتے ہوئے لوگوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کچرے کو صحیح طریقے سے تلف کریں۔

نوبل انعام یافتہ، آنگ سان سوچی کی زیر سربراہی منتخب حکومت کے خاتمے کے خلاف دو ماہ سے جاری مظاہروں میں کم از کم 510 شہری مارے گئے اور ایک دہائی کی جمہوری حکومت کے بعد اب مظاہرین فوجی حکومت کے خاتمے کا مطالبے کیا ہے، ہفتے کو ان مظاہروں کا سب سے خونخوار دن ثابت ہوا تھا جب ہلاک ہونے والوں کی تعداد 141 ہو گئی تھی۔

مظاہروں کے پیچھے ایک اہم گروہ جنرل اسٹرائیک کمیٹی برائے قومیتوں نے پیر کے روز نسلی اقلیتی قوتوں کو لکھے گئے کھلے خط میں مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوج کے غیر منصفانہ جبر کا مقابلہ کرنے والوں کی مدد کریں۔

اس مطالبے کے بعد میانمار کے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس آرمی، اراکان آرمی اور تائنگ نیشنل لبریشن آرمی سمیت تین گروپوں نے منگل کے روز مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا کہ فوج مظاہرین کی ہلاکتوں کا سلسلہ بند کرے اور سیاسی طریقے سے مسائل حل کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو وہ اپنے دفاع کے لیے نسلی گروہوں کے میانمار کے ساتھ شامل ہونے والے تمام گروہوں کے ساتھ تعاون کریں گے۔

مشہور خبریں۔

غزہ پر زمینی حملہ اسرائیل کے لیے کیسا رہے گا؟

?️ 23 اکتوبر 2023سچ خبریں: ممتاز فلسطینی تجزیہ نگار نے اس بات پر زور دیا

مربوط حکمت عملی اورمشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے، وزیراعظم

?️ 20 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ

پاک سعودی سپریم کوآرڈنیشن کونسل کے تحت مختلف امور پر دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق

?️ 1 مئی 2022اسلام آباد(سچ خبریں) سعودی عرب، پاکستان کو موخر ادائیگی پر تیل فراہم کرے گا ریاض اسٹیٹ بینک

نیٹ فلیکس اور ڈزنی پلس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ایمیزون کا اہم فیصلہ

?️ 27 مئی 2021نیویارک(سچ خبریں)دنیا کی سب سے بڑی آن لائن کمپنی نے بالی ووڈ

غزہ میں امدادی مراکز موت کے جال بن گئے، انسانی حقوق کی آڑ میں صیہونی ظلم

?️ 27 جولائی 2025غزہ میں امدادی مراکز موت کے جال بن گئے، انسانی حقوق کی

غزہ جنگ کے خلاف 800 سے زائد امریکی اور یورپی حکام کا احتجاجی خط

?️ 3 فروری 2024سچ خبریں:امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے 800 سے زائد حکام نے

صیہونیوں نے لبنان کو کیا پیشکش کی ہے؟

?️ 21 جنوری 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے کمانڈروں کے ایک گروپ نے تجویز دی

اسرائیل کی لبنان کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات شائع

?️ 26 نومبر 2024سچ خبریں: اسرائیل ہیوم اخبار نے پیر کی شام شائع ہونے والی ایک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے