سچ خبریں:ترکی کے وزیر خارجہ نے العربیہ کے ساتھ انٹرویو میں شام اور بشار الاسد کے حوالے سے اپنے تازہ ترین موقف کا اظہار کیا۔
العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے انکشاف کیا کہ بشار الاسد کو ایک بیرونی رابطہ موصول ہوا ہے جس میں انہیں دمشق چھوڑنے کی درخواست کی گئی ۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ترکی شام کی دلدل میں پھنس جائے گا؟
ہاکان فیدان نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شام کے کسی بھی انٹیلی جنس افسر نے اپنے فرار کے بارے میں ہم سے رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی نے ماسکو اور تہران کو 2015 کے منظرنامے کی واپسی نہ ہونے کی ضرورت سے آگاہ کیا ہے۔
فیدان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انقرہ شام میں ایک غیر فوجی جمہوری طاقت کے قیام کا خواہاں ہے اور اس نئے اقتدار کو حمایت فراہم کرے گا۔
ترکی کے اس عہدیدار نے بتایا کہ ایک ایسا معاہدہ موجود ہے جس کے تحت شام میں ایک حکومت قائم کی جائے گی جس تمام گروپ شامل ہوں گے اور اقلیتی حقوق کے حوالے سے حسن سلوک کو یقینی بنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ترکی اور امریکہ کا شام کے مستقبل میں کردار ادا کرنے پر تبادلہ خیال
العربیہ کے مطابق، فیدان نے کہا کہ ترکی شام میں ایران کی جگہ نہیں لے گا، میں نہیں سمجھتا کہ شام کی موجودہ صورتحال کے مدنظر، یہ ملک اختلافات کا میدان بنے گا۔
مشہور خبریں۔
الجیریا میں پارلیمانی انتخابات، گذشتہ 40 سالوں میں پہلی بار آزاد آمیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں
جون
غزہ جنگ کے 100ویں دن کے موقع پراسرائیل کا نئا انکشاف
جنوری
عراق سے امریکی فوجیوں کا خروج ہماری اولین ترجیح : الفتح
اکتوبر
عرب صرف تلوار سے ڈانس کر سکتے ہیں:مشتاق احمد خان
مئی
کیا اسماعیل ہنیہ اور فؤاد شکر کی شہادت کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے؟
ستمبر
مسجد الحرام کے خطیب کو 10 سال قید کی سزا
اگست
غزہ صدی کی سب سے وحشیانہ نسل کشی کا شاہد
نومبر
تیونس کی عدالت نے مرزوقی کو 8 سال قید کی سزا سنائی
فروری