سچ خبریں: برطانوی اخبار نے اسرائیل کی اسٹریٹجک شکستوں کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی ریاست اس وقت ایک سنگین اسٹریٹجک بحران سے دوچار ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین نے اسرائیل کے خلاف ایران اور حزب اللہ کی طرف سے ہونے والے میزائل حملوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ان حملوں سے ہونے والے نقصان کی وجہ سے صیہونی ریاست سنگین اسٹریٹجک بحران کا شکار ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کی جنگ اور اندرونی بحران سے اسرائیل تباہ
گارڈین نے لکھا کہ اسرائیل اس وقت مختلف محاذوں پر شدید جانی نقصانات کا سامنا کر رہا ہے اور اس کی دفاعی صلاحیت جو پہلے ہی کمزور ہو چکی تھی، حالیہ ایرانی حملوں کے بعد مزید کمزور ہوگئی ہے۔
گارڈین نے یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ اسرائیل ان حالات میں کیا ردعمل دے گا؟ مزید لکھا کہ اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کو ایرانی میزائلوں کے سامنے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
برطانوی اخبار نے لکھا کہ حملے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ انہوں نے ثابت کیا کہ ایران کے میزائل نہ صرف درست نشانے پر لگتے ہیں بلکہ اسرائیلی دفاعی نظام کو بھی ناکام بنا سکتے ہیں۔
اخبار نے صیہونی اسٹریٹجک تجزیہ کار مائیکل میلشٹائن کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل نے کچھ مواقع پر وقتی کامیابیاں حاصل کی ہوں گی لیکن اس کے پاس کوئی اسٹریٹجک ویژن موجود نہیں ہے۔
گارڈین کے مطابق اسرائیل شاید طویل المدتی جنگ کو برداشت نہ کر سکے۔
ایک اور تجزیہ کار کے مطابق، اسرائیل کے لیے تشویشناک بات یہ ہے کہ وہ ایران کے ساتھ کسی طویل جنگ کا سامنا نہیں کر سکے گا۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کی سرحد پر ہونے والی شدید جھڑپوں کے نتیجے میں اسرائیل کو مزید جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
گارڈین نے لکھا کہ اسرائیلی فوج کو دو مختلف محاذوں پر بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بہت سے اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
حزب اللہ نے اپنی دہائیوں پرانی جنگی طاقت پر انحصار کرتے ہوئے کامیابی کے ساتھ اپنے علاقوں کا دفاع کیا ہے۔
گارڈین نے اسرائیل کی جانب سے حماس کو مکمل شکست دینے کی کوششوں کی ناکامی پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ اسرائیل کے دعوؤں کے باوجود، حماس اب بھی اپنی جنگی صلاحیتوں کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور غزہ کے شمالی علاقوں میں سخت حالات کے مطابق اپنے آپ کو ڈھال رہی ہے۔
اخبار نے آخر میں اسرائیل کی موجودہ صورتحال اور اس کے سرکاری بیانات کے درمیان تضاد پر سوال اٹھایا کہ کیا اسرائیل کے پاس ایران کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازعات کا مقابلہ کرنے کے لیے کوئی واضح حکمت عملی ہے؟
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی فورسز نے اسرائیلی فوج کو ایک غیر متوقع اور شدید ضرب لگائی، جسے صیہونی ذرائع نے اسرائیلی تاریخ کی سب سے بڑی شکست قرار دیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل بحران کا شکار کیسے ہوا؟
واضح رہے کہ اس حملے میں اسرائیلی فوجی اور دفاعی نظام چند منٹوں میں تباہ ہوگیا جس کے اثرات آج تک جاری ہیں۔