سچ خبریں:صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر منور پھینکے جانے کے واقعے نے صیہونی حکام کو گہرے تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، جس پر مختلف سیاسی و حکومتی شخصیات نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے گھر کی جانب منور پھینکے جانے کے واقعے نے صیہونی حکام میں شدید سکیورٹی خدشات پیدا کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حملے کے بارے میں سوشل میڈیا کے صیہونی صارفین کا دلچسپ ردعمل
اس حملے کے حوالے سے اپوزیشن کے سربراہ یائیر لاپڈ نے کہا کہ یہ ایک سنگین واقعہ ہے اور انہوں نے صیہونی پولیس سے مطالبہ کیا کہ ذمہ دار عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے۔
بینی گینٹز، جو حزب اردوگاہ کے سربراہ ہیں، نے اس حملے کو خطرناک قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ واقعہ سکیورٹی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔
صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرزوگ نے اس حملے کو انتہائی خطرناک قرار دیا اور کہا کہ وزیراعظم کی رہائش گاہ پر حملہ ناقابل برداشت ہے۔
آویگدور لیبرمین، جو اسرائیل بیتنا پارٹی کے سربراہ ہیں، نے بھی اس حملے کو خطرناک اقدام قرار دیا۔
عبرانی زبان کی معروف ویب سائٹ واللا نے رپورٹ دی ہے کہ نیتن یاہو کی رہائش گاہ کی جانب منور پھینکا جانا ایک سنگین سیکیورٹی ناکامی ہے۔
مزید پڑھیں: ایران نے نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حملے سے تعلق کی تردید کی
ویب سائٹ نے مزید انکشاف کیا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا؛ اس سے قبل حزب اللہ کے ایک ڈرون نے قیساریہ میں واقع نیتن یاہو کے بیڈروم کی کھڑکی کو نشانہ بنایا تھا۔