نئی دہلی (سچ خبریں) ایک طرف جہاں افغانستان پر اب طالبان نے مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور افغان صدر اشرف غنی اپنے اہم ساتھیوں سمیت ملک سے فرار ہوگئے ہیں وہیں دوسری جانب بھارت جس نے افغانستان میں اربوں ڈالرز کی تجارتی سرگرمیاں شروع کی تھیں اس میں ہلچل مچ گئی ہے اور بھارت اس بات سے خوفزدہ ہے کہ طالبان، پاکستان اور چین مل کر بھارت پر حملہ کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک اہم رہنما، سبرامینیئن سوامی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین طالبان کے ساتھ مل کر ایک سال کے اندر بھارت پر حملہ کرسکتے ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق افغانستان میں طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد 20 سالہ جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں جلد ہی نئی اسلامی عبوری حکومت قائم کرنے کا عندیہ دیا ہے جس پر بھارت میں حکمراں جماعت گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور سابق وفاقی وزیر سبرامینیئن سوامی نے اپنی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ طالبان کی مدد سے پاکستان اور چین بھارت پر حملہ کرسکتے ہیں۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں سبرامینیئن سوامی نے لکھا کہ طالبان پہلے سال معتدل مزاج افغان حکومت کے طور پر سامنے آئیں گے البتہ اسی دوران طالبان کے صوبائی کمانڈرز شدت پسندی جاری رکھیں گے اور اس دوہری پالیسی سے ایک سال میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے بعد طالبان، پاکستان اور چین کے ساتھ مل کر بھارت پر حملہ کردیں گے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں جب سبرامینیئن سوامی نے اپنے خوف کا اظہار کیا ہو، ایک ہفتہ قبل بھی رکن پارلیمنٹ نے اپنی ہی مودی سرکار سے کابل میں 20 ہزار بھارتی فوج بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا اور طالبان کے افغانستان کا کنٹرول سنبھالتے ہی سبرامینیئن نے وزیر اعظم مودی سے جنگی حکمت عملی طے کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔