?️
نئی دہلی (سچ خبریں) بھارت میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 2 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے جس کے بعد اب اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اہم مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن لگا دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں انفیکشنز کی دوسری لہر، دنیا میں کورونا وائرس کیسز کے سب سے بڑے اضافے نے ایک کروڑ کیسز شامل کرنے میں محض 4 ماہ کا وقت لیا جبکہ ابتدائی ایک کروڑ کیسز تک پہنچنے کے لیے 10 ماہ کا عرصے لگا تھا۔
اس وقت بھارت میں ساڑھے 34 لاکھ فعال کیسز موجود ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیسز میں 3 لاکھ 57 ہزار 229 کا اضافہ ہوا جبکہ 3 ہزار 449 مریض دم توڑ گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 22 ہزار 408 ہوگئی۔
طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارت میں کورونا وائرس کے اصل اعداد و شمار، رپورٹ ہونے والی تعداد سے 5 سے 10 گنا زائد ہوسکتے ہیں۔
اس ضمن میں راہول گاندھی نے ایک ٹوئٹر پیغام میں بھارتی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب کورونا وائرس روکنے کا ایک ہی راستہ مکمل لاک ڈاؤن ہے حکومت کی نااہلی بہت سے بے گناہ لوگوں کی جان لے رہی ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت معاشی نقصانات کے باعث ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے گریزاں ہے تاہم متعدد ریاستوں نے کئی سماجی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
کووِڈ 19 کی انتہائی متعدی بھارتی قسم نے ملک کا صحت کا نظام متاثر کیا ہے، متاثرہ افراد کی بقا کے لیے ضروری طبی آکسیجن کی فراہمی کمزور کردی اور مریض ایمبولینسز اور ہسپتالوں کے باہر پارک کی گئی کاروں میں تشویشناک صورت حال سے نبرد آزما نظر آئے۔
لاشوں کے اضافی بوجھ کے باعث پارکوں اور پارکنگ کے مقامات میں جنازے اور آخری رسومات ادا کی جارہی ہیں، بھارت نے انفیکشن کی اس شدید لہر سے لڑائی میں زیر تربیت ڈاکٹر اور نرسوں کے امتحانات بھی ملتوی کردیے ہیں۔
ایسے میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر انفیکشن کی حالیہ لہر روکنے کے لیے بروقت اقدامات نہ کرنے اور مذہبی اجتماعات اور پُر ہجوم سیاسی ریلیوں میں بغیر ماسک کے لوگوں شامل ہونے کی اجازت دینے پر تنقید کی جارہی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے ایک اداریے میں کہا گیا کہ ‘حالیہ ہفتوں میں یہ بات سامنے آئی کہ وفاق اور ریاستیں دونوں اس سنگین لہر کے لیے تیار نہیں تھے’۔
بھارت میں کورونا وائرس کی شدت، ویکسین کی سپلائی اور ڈیلیوری میں مسائل کے باعث ویکسینیشن میں ڈرامائی کمی کے ساتھ منسلک ہے۔
دنیا میں ویکسین بنانے والا سب سے بڑا ملک ہونے کے باوجود بھارت کے پاس اپنی ضروریات کے لیے کافی ویکسین موجود نہیں۔
ایک ارب 35 کروڑ آبادی والے اس ملک میں اب تک صرف 9.5 فیصد آبادی کو ویکسین کی ایک خوراک لگ چکی ہے، ایسے میں بھارت نے ویکسین بنانے والی دیگر کمپنیوں فائزر، جانسن جانسن اور موڈرنا کو اپنے ملک میں ویکسین بیچنے کی دعوت دی ہے لیکن کسی نے اب تک ردِ عمل نہیں دیا۔
اس کے ساتھ بین الاقوامی امداد کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے اور منگل کے روز 545 آکسیجن کنسنٹریٹرز امریکا سے بھارت پہنچے جو طبی اشیا کی 5ویں کنسائنمنٹ تھی۔
مشہور خبریں۔
اسرائیلی کمانڈر کا فلسطینی کمانڈروں کے قتل میں مصنوعی ذہانت کے استعمال
?️ 15 فروری 2023سچ خبریں:صہیونی فوج کے ڈیٹا سائنس اور مصنوعی ذہانت کے یونٹ کے
فروری
ہیگ کی عدالت نے انسانیت کے حق میں فیصلہ سنایا
?️ 27 جنوری 2024سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے صیہونی حکومت کے
جنوری
محمد علی الحوثی: غزہ کی حمایت کے لیے ہمارے پاس بہت سے آپشن ہیں
?️ 17 جولائی 2025سچ خبریں: یمن کی سپریم سیاسی کونسل کے رکن نے غزہ کے
جولائی
پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق
?️ 7 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون
ستمبر
کے پی کے حکومت نے ایمل ولی خان کو سیکیورٹی اہلکار واپس دے دیے
?️ 5 اکتوبر 2025پشاور: (سچ خبریں) کے پی کے حکومت کی جانب سے عوامی نیشنل
اکتوبر
اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر 22 اگست کا جلسہ ملتوی کیا، عمران خان
?️ 10 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف
ستمبر
ہماری طرف سے بھی کچھ آنے والا ہے؛عراقی حزب اللہ کا صیہونیوں کو پیغام
?️ 21 اکتوبر 2024سچ خبریں:عراق کی حزب اللہ بریگیڈز سے منسلک ایک ذریعے نے اعلان
اکتوبر
امریکہ اور طالبان مذاکرات میں کیا ہوا ؟
?️ 3 اگست 2023سچ خبریں:طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بدھ کو کہا
اگست