بغداد(سچ خبریں) عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے امریکی افواج کے خلاف اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق نے اپنی بقا کی جنگ خود لڑی ہے اور داعش سے مقابلہ کرنے میں بھی عراقی عوام اور فوج نے اہم کردار نبہایا ہے جبکہ امریکی افواج کا اس میں کوئی کردار نہیں رہا ہے اس لیئے اب عراق میں امریکی افواج کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق عراق کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہمیں امریکی فوجیوں کی ضرورت نہیں اور دونوں ملکوں کے مابین اسٹریٹجک مذاکرات کا مقصد بھی بغداد اور واشنگٹن کے مابین روابط پر نظر ثانی کرنا ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراق نے داعش کو شکست دی اور اب ہمیں امریکی فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2003 کے بعد اس ملک میں المناک صورتحال نے جنم لیا جس میں فرقہ وارانہ فسادات، عوام کے مابین عدم مساوات اور غیر مساوی تقسیم کی کوشش کی گئی جس کی وجہ سے خانہ جنگی ہوئی اور نتیجے میں عراقی بے گھر ہوئے اور مارے گئے جبکہ باقی نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ عراقی عوام اور ملک کی سیاسی جماعتیں امریکی دہشت گرد فوج کے انخلا کا مطالبہ کر رہی ہیں، جبکہ عراقی پارلیمنٹ بھی اس سلسلے میں ایک بل پاس کرچکی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عراق میں امریکی افواج کا وجود غیرقانونی ہے اور انہیں فوری طور پر عراق سے نکل جانا چاہیئے۔