سچ خبریں: غزہ کی حکومت کے انفارمیشن آفس نے غزہ میں صیہونی ریاست کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے چ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری خونریزی کو روکنے کے لیے تل ابیب پر دباؤ ڈالے۔
فلسطینی نیوز ایجنسی شہاب کی رپورٹ کے مطابق غزہ حکومت کے انفارمیشن آفس نے ایک بیان میں اسرائیلی ریاست کی جانب سے شہریوں، خواتین، اور بچوں کے خلاف مسلسل اور وحشیانہ جرائم کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان پناہ گزینوں اور نہتے شہریوں کے خلاف جاری جرائم کی مذمت کرے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل ایک سال سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے : امیر قطر
بیان میں امریکہ اور صیہونی ریاست کو غزہ میں جاری نسل کشی اور عام شہریوں کے قتل عام کا بنیادی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض افواج پر دباؤ ڈالیں تاکہ یہ نسل کشی اور غزہ میں جاری قتل عام کو روکا جا سکے۔
صرف گزشتہ 48 گھنٹوں میں اسرائیلی ریاست نے غزہ کے مختلف صوبوں میں 27 گھروں، اسکولوں، اور پناہ گزینوں کے مراکز پر وحشیانہ حملے کیے ہیں۔
المیادین نیوز چینل نے آج علی الصبح اطلاع دی کہ اسرائیلی ریاست نے ایک مسجد کو بمباری کا نشانہ بنایا جہاں فلسطینی پناہ گزین غزہ کے وسطی علاقے دیر البلح میں واقع شہداء الاقصی اسپتال کے داخلی دروازے کے قریب پناہ لیے ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: فلسطین اور لبنان کے عوام نیتن یاہو کی نسل کشی کا شکار
اسرائیلی ریاست نے غزہ کے وسطی علاقے الزوایده میں واقع ابن رشد اسکول پر بھی حملہ کیا جو فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ایک پناہ گاہ تھی۔