مقبوضہ بیت المقدس (سچ خبریں) اسرائیل کی جانب سے آئے دن قبلہ اول کی بے حرمتی اور تخریب کاری کا سلسلہ جاری ہے لیکن قبلہ اول کی سرپرستی کرنے والے ممالک اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کے بجائے اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرکے خیانت کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کے سرکردہ قانون دان خالد زبارقہ نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن مسجد اقصیٰ کو ہم سے چھیننے کی سازش کر رہا ہے جبکہ قبلہ اول کی سرپرستی کرنے والے ممالک بالخصوص اردن اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے بجائے خاموش تماشائی بنا ہوا ہے اور قبلہ اول کے ساتھ خیانت کی جارہی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں خالد زبارقہ نے کہا کہ قابض صہیونی دشمن مسجد اقصیٰ میں تخریب کاری کررہا ہے، موجودہ حالات کی آڑ میں مسجد اقصیٰ پر یہودیانے کی سازش مسلط کی جا رہی ہے، مسجد اقصیٰ کے مرابطین، نمازیوں اور پہرے داروں کو قبلہ اول سے دور کرنے کی سازش کررہا ہے اور اس حوالے سے اسرائیل اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی سے لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کو چوری کرنے کی سازش کررہا ہے اور مذموم مقصد کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے اور اس حوالے اردن اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہا ہے۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔
بدھ کے روز ایسٹر کے تہوار کی آڑ میں 309 یہودی آبادکاروں نے فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔