سچ خبریں:امریکی حکومت کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اس ملک کے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ شام میں دہشت گرد تنظیم تحریر الشام کے سربراہ ابومحمد الجولانی کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
فایننشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے ماضی میں تحریر الشام کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا اور الجولانی کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر مقرر کی تھی، لیکن بشار الاسد کی حکومت کے زوال کے بعد اب واشنگٹن ان کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریر الشام کی اپنی شبیہہ بہتر بنانے کی ناکام کوشش
ذرائع کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ملک کی وزارت خارجہ کی سینئر سفارتکار باربارا لیف کی قیادت میں ایک وفد کو دمشق بھیجا جائے، یہ ملاقات بائیڈن انتظامیہ اور تحریر الشام کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ ہوگا۔
ماضی میں امریکہ نے ترکی کے ذریعے تحریر الشام کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن اب براہ راست رابطے کے لیے تیار ہے۔
در ایں اثنا بائیڈن انتظامیہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد تحریر الشام کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے پر غور کر رہی ہے تاکہ نئے تعلقات قائم کیے جا سکیں۔
مزید پڑھیں: امریکی سفارتکاروں کی تحریر الشام کے رہنماؤں سے ملاقات
تاہم امریکی کانگریس کے قانون سازوں نے خبردار کیا ہے کہ شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کا وقت ابھی نہیں آیا، جبکہ الجولانی نے پہلے ہی ان پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔