جنوبی افریقہ (سچ خبریں) جنوبی افریقہ میں سابق صدر کے خلاف فیصلہ سنائے جانے کے بعد ملک میں بدترین فسادات شروع ہوگئے ہیں جن کے نتیجے میں اب تک درجنوں افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لوٹ مار، تشدد کے واقعات اور شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد ملک کی دو بڑے گنجان آباد صوبوں میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو مذکورہ علاقوں میں پہنچ رہی ہے جبکہ شہریوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دوران ہلاکتیں ہوئیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پولیس کو مشتعل افراد کے ہجوم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو لوٹ مار، شراب کی ڈبوں سے باتھ ٹیوب اور ریفریجریٹرز تک تمام چیزیں اٹھانے میں ملوث ہیں۔
آرمی کی تعیناتی سے قبل پولیس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس دوران 6 افراد ہلاک اور فائرنگ میں متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ 219 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
مسلح افواج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ افواج صوبہ گوئٹنک اور کوازولو نٹال میں کئی روز سے جاری بد امنی پر قابو پانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کریں گی۔
صدر سیرل راما فوسا کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ ممکنہ طور پر پیر کو قوم سے خطاب کریں گے تاہم ہفتہ وار خطاب میں قوم کو پر سکون رہنے کی ہدایت کی تھی۔
مشتعل افراد کی جانب سے تشدد عدالت میں سابق صدر جیکب زوما کے خلاف توہین عدالت کے تاریخی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کے دوران کیا گیا تھا، فیصلہ 10 گھنٹے کی طویل سماعت کے بعد محفوظ کیا گیا تھا۔
29 جون کو ملک کی اعلیٰ عدلیہ نے ان کے 9 سال کے دور میں کرپشن سے متعلق جانچ پڑتال کے بعد جیکب زوما کو 15 ماہ کے لیے جیل بھیجا تھا، زوما کی سزا پر عمل درآمد گزشتہ جمعرات کو ہوا تھا لیکن وہ سزا کو کالعدم قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
زوما کے وکیل ڈالی مافو نے آن لائن سماعت میں عدالت کے 11 میں سے 9 ججوں کے سامنے دلائل دیے کہ عدالت نے بنیادی ناقابل تنسیخ غلطی کی ہے، انہوں نے کہا کہ زوما کے ساتھ نا انصافی کی جارہی ہے اور ان کا حق محدود کیا جا رہاہے۔
بینچ کا حصہ ایک جج اسٹیون نے کہا کہ جیکب زوما کو اس لیے سزا دی گئی کیونکہ انہوں نے عدالت کی حکم عدولی کی تھی، جس پر ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم میں زوما کو ان کے کے جرم سے زیادہ سزا دی گئی ہے۔
رشوت اور اسکینڈل کے باوجود 79 سالہ نسلی عصبیت کے مخالف سابق رہنما جنوبی افریقہ کے غریب عوام میں مقبول ہیں۔
جیکب زوما کی گرفتاری کے بعد ان کے آبائی صوبے کوازول نتال کا جنوبی ضلع شدید بد امنی کا شکار ہے۔
افواج کی تعینانی کے اعلان سے قبل صوبے کے دارالحکومت پیٹرمیریٹزبرگ میں فوجی دستے نظر آئے اور بڑے شاپنگ مال کی چھت سے دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا تھا، اسی طرح شہر میں واقع بینکوں، دکانوں اور فیول اسٹیشنوں کو بھی بند کردیا گیا تھا۔
ڈربن میں پیر کو ایک دکان میں ڈکیتی کی واردات ہوئی جبکہ جیکب زوما کے گھر کے قریب قصبے میں واقع سپر مارکیٹ میں ڈکیتی کے بعد شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے ربر کی گولیوں کا استعمال کیا گیا۔
صوبہ گوئٹنگ کے شہر جوہانسبرگ میں فوٹو گرافر نے لاش دیکھی لیکن فوری طور پر موت کی وجہ معلوم نہیں کی جاسکی۔
جوہانسبرگ کے نواحی علاقے سویٹو میں پولیس ہیلی کاپٹر گشت کرتا رہا، یہاں ڈکیتی کی بڑی واردات بھی پیش آئی، جہاں ڈکیتوں نے بڑے ٹی وی سیٹ، مائیکرو ویو اون، کپڑوں کی ڈکیتی کی اور نقصان پہنچایا، جس کے بعد متعدد کاروبار بند کر دیے گئے ہیں۔
مشہور خبریں۔
یوکرین میں چین اور روسی اتحاد سے امریکہ کیوں پریشان ہے؟
مارچ
مرجع کے فتوے اور دوست ممالک کی مدد سے عراق خطرے سے بچا
فروری
آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر عملدرآمد کے اثرات، مراعات ختم کرنے سے برآمدات متاثر
مارچ
فلسطینیوں کے راکٹ حملوں میں 2 صہیونی ہلاک
مئی
مسجد الاقصی پر صیہونی حملہ 152 فلسطینی زخمی
اپریل
امریکی اسکول میں فائرنگ سے 6 افراد زخمی
ستمبر
ملک بھر میں کورونا وائرس سے 29 افراد کا انتقال
جنوری
آج پھر عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی، یہ عدالت کی توہین ہے، شبلی فراز
اپریل