سچ خبریں:ایک سعودی عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب اپنے ملک کے لیے مخصوص ایک جوہری پروگرام شروع کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا مقصد توانائی کی پیداوار اور یورینیم کو جوہری ایندھن میں تبدیل کرنا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی وزیرِ مملکت اور ماحولیاتی امور کے نمائندے عادل الجبیر نے کہا کہ جوہری پروگرام کا آغاز سعودی عرب کو یہ موقع فراہم کرے گا کہ وہ جوہری ایندھن کو مسابقتی قیمتوں پر فروخت کر سکے اور اپنی اقتصادی پوزیشن کو مضبوط بنا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب امریکہ کو خوش کرنے کے لیے کیا کرنے جا رہا ہے؟
یہ بیان عادل الجبیر نے عالمی ماحولیات کے چیلنجز کے حوالے سے سعودی عرب کے کردار پر ہونے والی نشست میں دیا، جو سالانہ داووس کانفرنس کے موقع پر منعقد ہوئی۔
عادل الجبیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب، جو توانائی کا سب سے بڑا پیداوار کنندہ ہے، دنیا بھر میں توانائی کے ایک ممتاز برآمد کنندہ کے طور پر اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب کا ہدف صرف معدنیات کی کان کنی اور ذخائر کو باہر بھیجنے تک محدود نہیں ہے۔
عادل الجبیر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جوہری پروگرام کسی بھی طرح جوہری ہتھیاروں سے متعلق نہیں ہے، ان کے مطابق یہ مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہے، خاص طور پر توانائی کی پیداوار اور معیشت کے فروغ کے لیے۔
مزید پڑھیں: کیا سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان نیا معاہدہ ہونے والا ہے؟نیوزویک کی رپورٹ
واضح رہے کہ سعودی عرب کے اس اعلان کو عالمی سطح پر خاصی اہمیت دی جا رہی ہے کیونکہ یہ نہ صرف توانائی کی پیداوار میں ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ خطے میں جوہری توانائی کے استعمال کے بارے میں ایک نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے۔