سچ خبریں:قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں اپنے ملک کے کردار کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ معاہدہ پہلے طے پا جاتا تو کئی مزید انسانی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، قطر جو خطے میں اخوان المسلمین کا حمایتی اور حماس کا قریبی اتحادی سمجھا جاتا ہے، اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کو ختم کرنے کے لیے جنگ بندی مذاکرات میں ایک اہم ثالثی کردار ادا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت نے جنگ میں شکست کیوں قبول کی؟
قطری وزیر خارجہ نے اسرائیلی چینل 12 کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صہیونیوں کی جانب سے قطر پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ ہمیشہ منازعات میں غیر جانبدار ثالث کے طور پر کام کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی رہنماؤں میں کافی ہمت ہوتی اور جنگ بندی کا معاہدہ جلدی ہو جاتا تو مزید غیر مسلح شہریوں کی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔”
محمد بن عبدالرحمن نے مزید کہا کہ قطر جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کو جلد مکمل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے معاہدے تک پہنچنے کے لیے کئی مشکلات کے باوجود کوششیں کیں، اور آخرکار اس میں کامیاب ہوئے۔
مزید پڑھیں: قسام کی فاتحانہ پریڈ؛ نیتن یاہو کے منہ پر کرارا تھپڑ
قطری وزیر خارجہ نے دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو موجودہ تنازعے کے مستقل خاتمے کا بہترین حل قرار دیا۔