پاک بھارت جنگی کشیدگی؛ غذائی ذخائر، پناہ گاہوں کی تلاش اور میزائلوں کا خوف

پاک بھارت جنگی کشیدگی؛ غذائی ذخائر، پناہ گاہوں کی تلاش اور میزائلوں کا خوف

?️

سچ خبریں:پہلگام حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی کے نتیجے میں سرحدی شہریوں نے غذائی اشیاء جمع کرنا شروع کر دی ہیں، پناہ گاہوں کی تلاش میں نقل مکانی ہو رہی ہے، اور کشمیر میں لوگ بمباری کے دوران زیر زمین پناہ گاہوں میں رات گزارنے پر مجبور ہیں۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ دنوں میں بڑھتی ہوئی جنگی کشیدگی نے دونوں ملکوں کے سرحدی علاقوں میں ایک غیر معمولی صورت حال پیدا کر دی ہے، جہاں شہری روزمرہ زندگی کو چھوڑ کر اب اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
روئٹرز خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پہلگام میں سیاحوں پر حملے اور اس کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان میں مبینہ دہشتگرد ٹھکانوں پر جوابی کارروائی کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر ڈرون اور توپ خانے سے حملوں کے الزامات عائد کیے ہیں۔ یہ کشیدگی گزشتہ 30 برسوں کی بدترین جنگی فضا قرار دی جا رہی ہے۔
سرحدی علاقوں کے مکین بڑی تعداد میں بازاروں کا رخ کر رہے ہیں۔ پاکستانی شہر لاہور اور بھارتی ریاست پنجاب کے شہریوں نے راشن، گیس سلنڈر، ادویات اور دیگر ضروری سامان جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔
لاہور میں بھارتی ڈرون حملے کے بعد، ایمرجنسی سائرن بجائے گئے اور امریکی قونصل خانے نے عملے کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی۔
لاہور میں اسکول بند کر دیے گئے اور حکومتی اداروں نے ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری پر کاروباری حلقوں کو سخت وارننگ دی ہے۔
کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب صورتحال نہایت تشویشناک ہے، مقامی افراد نے بتایا کہ وہ رات کے وقت پناہ گاہوں میں بسر کر رہے ہیں، کیونکہ وادی میں مسلسل گولہ باری ہو رہی ہے، وزیرِاعظم آزاد کشمیر کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ دو مختلف علاقوں سے 400 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
یہ بحران اس وقت شدت اختیار کر گیا جب بھارت نے بدھ کے روز پاکستان کے اندر متعدد اہداف کو نشانہ بنایا، جنہیں وہ دہشتگردوں کے اڈے قرار دے رہا ہے، اس حملے کو گزشتہ ماہ کے سیاحوں پر ہونے والے حملے کا ردعمل قرار دیا گیا ہے۔

مشہور خبریں۔

قومی ترانے کی بے ادبی کا معاملہ، دفتر خارجہ نے افغان ناظم الامورکو طلب کرلیا

?️ 18 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پشاورمیں تقریب کے دوران افغان قونصل جنرل کی

اگر متحدہ عرب امارات نے یمن میں اپنی کارروائیاں جاری رکھی تو ہم جواب دیں گے: صنعا

?️ 12 جنوری 2022سچ خبریں:   یمن کی انصاراللہ تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن محمد

سیاسی شکست کا نیا باب؛ نیتن یاہو کی کابینہ تباہی کے دھانے پر

?️ 20 جنوری 2025سچ خبریں:صیہونی حکومت جو اپنی بقا کے لیے ہمیشہ کمزور اور غیر

اسرائیل کی بگڑتی ہوئی معیشت 

?️ 13 نومبر 2023سچ خبریں:اکتوبر کے وسط میں شروع ہونے والی غزہ کی جنگ اب

شام سے متعلق پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، دفتر خارجہ

?️ 9 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شام سے

پاکستان کی نئے میزائلوں اور ڈرونز کی رونمائی

?️ 6 اگست 2023سچ خبریں:ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے پاکستان نے استنبول میں ترکی کی

21 ویں صدی میں امریکی تسلط کے زوال کی 5 نشانیاں

?️ 9 اگست 2021سچ خبریں:نیشنل انٹرسٹ نے اپنے ایک کالم میں نے 21 ویں صدی

’ایکس نے مواد ہٹانے کی کئی حکومتی درخواستوں کو مسترد کیا‘

?️ 9 اکتوبر 2024کراچی: (سچ خبریں) سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس بندش کیس میں ایڈیشنل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے