لکھنئو (سچ خبریں) بھارت میں کورونا وائرس کے پیش نظر یوم قدس کی آنلائن تقریبات منعقد کی گئیں جن میں امریکی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی یوم قدس کے موقع پر بھارت میں مجلس علمائے ہند کے زیر اہتمام فلسطینی مظلوموں کی حمایت میں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف آنلائن احتجاج کیا گیا۔
کورونا وائرس کے پیش نظر پوری دنیا میں یوم قدس کی احتجاجی ریلیاں ملتوی کردی گئی ہیں اس لیے مجلس علمائے ہند نے ہندوستانی مسلمانوں سے اپیل جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ماہ رمضان کے آخری جمعہ کو آن لائن احتجاج ضرور کریں۔
امام جمعہ لکھنئو مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے گھر سے آن لائن احتجاج میں حصہ لیا اور مختلف بینروں کو ہاتھ میں لیکر امریکی و اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی مظلوموں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کی۔
عالمی یوم قدس کی مناسبت سے بھارت میں ایک ویبنار کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں مختلف علماء نےفلسطین کی حمایت میں بیان جاری کرتے ہوئے فلسطین کی مکمل آزادی تک پوری مسلم امہ کو فلسطینی قوم کا ساتھ دینے پر زور دیا۔
مسئلۂ قدس پر منعقد ویبنار میں تقریر کرتے ہوئے شیخ الحدیث مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے کہا کہ عالمی یوم قدس سالانہ منانے کی کوئی چیز نہیں ہے، جب کسی دن کو رسمی طورپر منایا جاتاہے تو اس کی اہمیت ختم ہوجاتی ہے، ہمارے بہت سے جلسوں اور پروگراموں کا یہی حال ہوا، عالمی یوم قدس کو شدت کے ساتھ ایک تحریک کے طور پر منایا جانا چاہیے اور اس کی عظمت اور اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ کو فرقہ بندی نے تباہ کیا ہےجب اللہ نے ہمیں امت مسلمہ کہاہے تو پھر ہم شیعہ، سنّی اور دیگر فرقوں میں کیوں تقسیم ہوگئے ہیں، ہم پہلے مسلمان ہیں اس کے بعد شیعہ و سنّی ہیں اس حقیقت کو سمجھنا ہوگا۔
انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی اور کہاکہ یہ لوگ اہل حق کو جیلوں میں بند کرتے ہیں، ان کا قتل کرتے ہیں اور حق کی آواز کو دبانے کا کام کرتے ہیں، یہودیوں کے تلوے چاٹتے ہیں، اپنے تحفظ کے لیے صہیونیوں سے مدد مانگتے ہیں، ان کے باڈی گارڈ تک اسرائیلی ہیں، ایسے عرب ممالک سے عالم اسلام کیا توقعات وابستہ رکھے گا۔