سچ خبریں: صہیونی اخبار نے نیتن یاہو کے غزہ کے شمال پر قبضے اور یہودی بستیاں بسانے کے خطرناک منصوبے کا انکشاف کیا ہے
صہیونی اخبار ہاآرتص نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کی کابینہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے اگلے مرحلے کے لیے تیاری کر رہے ہیں جس کا مقصد غزہ کے شمالی علاقے پر قبضہ اور وہاں یہودی بستیاں قائم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خلاف صیہونی قابضین کی نئی جارحیت
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے اور کوشش کر رہا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقے کا کنٹرول سنبھالے، خاص طور پر نتساریم کے علاقے تک، جو اسرائیلی فوج کے ذریعے بنایا گیا ایک اہم اسٹریٹجک محور ہے، جس نے غزہ کے شمال کو اس کے جنوب سے الگ کر دیا ہے۔
ہاآرتص نے مزید لکھا ہے کہ یہ منصوبہ آہستہ آہستہ صہیونی آبادکاری کے ذریعے نافذ ہوگا اور غزہ کے شمالی علاقوں کو بتدریج اسرائیلی قبضے میں شامل کیا جائے گا، یہ صورتحال بین الاقوامی ردعمل کے مطابق آگے بڑھے گی۔
اگر یہ منصوبہ عمل میں لایا گیا تو غزہ کے شمالی علاقوں کے رہائشیوں کو زبردستی ان علاقوں سے بے دخل کر دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو غزہ میں اپنی جارحیت کو ایک مکمل فتح کے طور پر دیکھتے ہیں اور اراضی کے اس قبضے کو اپنے لیے بڑی کامیابی سمجھتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی جنگ کا یہ نیا مرحلہ 28 اگست کو اس وقت شروع ہوا تھا جب العاد گورین کو غزہ کے لیے نام نہاد انسانی امداد کی کمیٹی کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: جبالیا کیمپ ایک بار پھر صیہونی بربریت کا شکار
گورین کے اس عہدے کو مغربی کنارے کے سول گورنر کے برابر سمجھا جا رہا ہے اور اسے غزہ کے حکمران کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔