سچ خبریں:صہیونی میڈیا رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو 7 اکتوبر کے حماس حملے کی تحقیقات کو روکنے کے لیے سرگرم ہیں۔
قانون سازی کی کوشش
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، اسرائیلی چینل 13 نیوز نے رپورٹ کیا کہ بنیامین نیتن یاہو ایک ایسا قانون منظور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں جو "طوفان الاقصی” حملے کی تحقیقات کے لیے کسی رسمی کمیٹی کی تشکیل کو روکے۔
یہ بھی پڑھیں: طوفان الاقصی کی ایک سالہ سالگرہ؛ وجوہات اور اسٹریٹجک نتائج
خفیہ معلومات کے افشاء سے مشکلات
رپورٹ کے مطابق، حالیہ دنوں میں نیتن یاہو کے دفتر سے انتہائی خفیہ معلومات کے افشاء نے ان کے اور ان کی کابینہ کے لیے سنگین مسائل پیدا کر دیے ہیں۔
افشاء ہونے والی معلومات میں کیا شامل ہے؟
– نیتن یاہو کی ذمہ داری سے انکار: خفیہ دستاویزات میں معلومات شامل ہیں جن کے ذریعے نتانیاہو کی ناکامیوں کو تاریخ سے حذف کرنے کی کوشش کی گئی۔
– فوجی اداروں کو ذمہ دار ٹھہرانا: نیتن یاہو کو ایسی دستاویزات فراہم کی گئیں جو فوجی اداروں کو اس حملے کے لیے ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں: الاقصی طوفان آپریشن کی مزید تفصیلات
– عوامی احتجاج کو دبانے کی حکمت عملی: عوامی مظاہروں اور نیتن یاہو کے خلاف عوامی غصے کو دبانے کے لیے منصوبے بھی ان دستاویزات کا حصہ ہیں۔
نتیجہ
اسرائیل میں طوفان الاقصی حملے کے بعد سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران نے طوفان الاقصی کی قیادت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، اور ان کی تحقیقات روکنے کی یہ کوشش عوام اور اپوزیشن کے لیے مزید تشویش کا باعث بن سکتی ہے۔