?️
مقبوضہ بیت المقدس (سچ خبریں) اسرائیل حکام کی پابندیوں کے باوجود 70 ہزار سے زائد فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں رمضان المبارک کے پہلے جمعے کی نماز ادا کی۔
تفصیلات کے مطابق یروشلم کی وقف اسلامی امور کونسل کی سربراہی کرنے والے شیخ عزام الخطیب نے کہا کہ 70 ہزار سے زائد افراد نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی جو ایک خوش آئند امر ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ رمضان اسرائیلی حکام نے میرے سوا کسی کو بھی مسجد الاقصیٰ میں داخلے کی اجازت نہیں دی تھی۔
دوپہر تک خواتین، مرد اور بچے جوق در جوق مسجد کا رک کرتے نظر آئے حالانکہ کئی مقامات پر اسرائیلی فورسز نے رکاوٹیں کھڑی کر کے فلسطینی عوام کو مسجد کا رخ کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔
اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے سے آنے والے فلسطینیوں کو کووڈ-19 ویکسینیشن کی دستاویزات کے بغیر مسجد میں داخلے سے منع کردیا جس پر فلسطینیوں نے شدید احتجاج کیا۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق علی الصبح سے ہی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں رمللہ اور بیت اللحم سے آنے والے شہری داخلے کے لیے چیک پوائنٹس پر قطار میں کھڑے نظر آئے اور انہیں یروشلم میں داخلے کی اجازت دینے سے قبل اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ انہوں نے ویکسینیشن کرائی ہے یا نہیں۔
مشرقی یروشلم سمیت اسرائیل کے شیگر عرب شہروں سے آنے والوں کو باآسانی یروشلم تک رسائی دی گئی کیونکہ اسرائیل کی جانب سے ویکسین کرا چکے ہیں، فلسطینی حکام نے اس پابندی کو فلسطینی عوام کے خلاف سازش قرار دیا۔
جمعے کی نماز کی امامت کرنے والے اکرما صابری نے اسرائیلی حکام پر کورونا وائرس ویکسین کو بطور حربہ استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ویکسین کا بہانہ بنا کر عبادت کے مقدس فریضے میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے یروشلم کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے، تاہم اسرائیلی حکام نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محدود تعداد میں لوگوں کو مسجد میں داخلے کی اجازت اس لیے دی کیونکہ فلسطین کے خطے میں وائرس کی منتقلی شرح بہت زیادہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات اس لیے اٹھائے گئے تاکہ ایک طرف عبادت کی اجات دی جائے اور دوسری جانب خطے میں وائرس کے پھیلاؤ کو بھی روکا جا سکے۔
مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ حساس تصور کیے جانے والی مسجد الاقصیٰ اس وقت سے تنازع کی زد میں جب 1967 میں اسرائیل نے مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا اور اسے بعد میں اسرائیل کا حصہ بنا لیا تھا۔
اسرائیلی پورے یروشلم کو اپنا دارالحکومت اور یہودیوں کے عقائد کا مرکز قرار دیتے ہیں لیکن فلسطینی اسے اپنی مستقبل کی ریاست کا دارالحکومت قررا دیتے ہیں۔
وبا کے بعد سے اسرائیل اور فلسطین میں مذہبی مقامات کے حوالے سے تنازع مزید شدت اختیار کر گیا ہے کیونکہ اسرائیل نے اپنی آدھی سے زائد آبادی ویکسین کر لی ہے جبکہ اس کے برعکس فلسطین میں ویکسین کا عمل سست روی کا شکار ہے۔
فلسطین اور انسانی حقوق کے گروپ اسرائیل پر اپنی ذمے داریوں سے پہلو تہی برتنے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں، تنقید کے بعد اسرائیل نے اپنی ویکسینیشن مہم کو فلسطین کے مقبوضہ علاقوں تک توسیع دے دی تھی البتہ اسرائیل نے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ اسلو امن معاہدے کے تحت فلسطینی حکام اپنے علاقوں میں ویکسی نیشن کے خقد ذمے دار ہیں۔


مشہور خبریں۔
امریکہ افغانستان کو عدم استحکام کی حالت میں چھوڑ کر کیوں جا رہا ہے
?️ 9 جولائی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی
جولائی
وزیراعظم کے مشہور ڈائیلاگ ’آپ نے گھبرانا نہیں ‘پرگانا بھی سامنے آگیا
?️ 9 مارچ 2021لاہور(سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان وقتاً فوقتاً قوم کو مشکل حالت کا سامنا
مارچ
عثمان بزدار کا نواز شریف پرغیرقانونی طور پرپلاٹس الاٹ کرنے کا الزام
?️ 19 مارچ 2021لاہور(سچ خبریں)وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سابق وزیر اعظم نواز شریف پر ہزاروں
مارچ
لبنانی شام سے فتح یاب ہو کر وطن واپس
?️ 29 نومبر 2024سچ خبریں: شام میں بے گھر ہونے والے ہزاروں لبنانی دو ماہ کے
نومبر
صیہونی حکومت کی قتل مشین میں مصنوعی ذہانت کا کردار
?️ 7 اپریل 2024سچ خبریں: ایک صیہونی میگزین نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج
اپریل
پوپ فرانسس کے بحرینی بادشاہ سے مطالبے
?️ 5 نومبر 2022سچ خبریں:پوپ فرانسس نے بحرین کے اپنے پہلے دورے پر اس ملک
نومبر
حماس عہدیدار: ہم ٹرمپ کے پلان کے 2 نکات پر کبھی متفق نہیں ہوں گے
?️ 1 اکتوبر 2025سچ خبریں: حماس کے ایک عہدیدار نے ٹرمپ کے منصوبے کی تحریک
اکتوبر
یوکرین میں ممکنہ حرارتی بندش اور فیکٹری کی بندش کے بارے میں نیویارک ٹائمز کی رپورٹ
?️ 26 اکتوبر 2025سچ خبریں: نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ
اکتوبر