سچ خبریں:ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے غزہ اور لبنان میں جاری جنگ کی شدت کے پیش نظر فوری اسرائیل پر اسلحہ کی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم اس وقت سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے اسرائیل کی خونریز کارروائیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف فوری اسلحہ پابندی کی درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ میں نسل کشی کے لیے امریکہ نے دئے صیہونی حکومت کو نئے ہتھیار
انور ابراہیم نے کہا کہ ہمیں فلسطینیوں کے خلاف غزہ میں ایک سال سے جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری طور پر اسلحہ پابندی جیسے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ ہم صہیونی ریاست کی غزہ میں کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امدادی ایجنسی "اونروا” کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی حکومتوں کو اونروا کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے تاکہ فلسطینیوں کی مدد جاری رکھی جا سکے۔
ملائشیا کے وزیر اعظم نے لبنان، ایران، عراق، یمن، اور شام میں اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے بھی ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک پر اسرائیلی حملے قابل مذمت ہیں اور عالمی برادری کو ان جارحانہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے اقدام کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: بائیڈن انتظامیہ اسرائیل کو مزید ہتھیار بھیجنے کی کوشش میں
آخر میں، انور ابراہیم نے لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن "یونیفل” پر اسرائیلی فوج کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی، اور اسرائیل کے اس اقدام کو خطے میں استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔