?️
سچ خبریں:واشنگٹن پوسٹ کے ایک تجزیے میں، ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کا نیا نظریہ ’’امریکہ کو دوبارہ چھوٹا کریں‘‘ ہے، جو عالمی سطح پر امریکی اثر و رسوخ کو کم کرنے کی کوشش ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے ایک تنقیدی کالم میں ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا نیا نظریہ ’’امریکہ کو دوبارہ چھوٹا کریں‘‘ ہے،یہ پالیسی دنیا کی عالمی سطح پر امریکی موجودگی کو محدود کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
تجزیے میں فرید زکریا کا کہنا ہے کہ اگر کوئی نیا اسٹریٹجک نکتہ ہو جو ٹرمپ کے نیشنل سکیورٹی اسٹریٹجی کے ساتھ جڑا ہو، تو وہ یہ ہوگا کہ امریکہ کو دوبارہ ایک علاقائی طاقت میں تبدیل کیا جائے۔ تجزیے نے امریکی خارجہ پالیسی پر تنقید کی ہے کہ اس پالیسی نے امریکہ کو ایک عالمی ہیگیمونی کے طور پر دیکھا، جس میں اس کے مفادات دنیا بھر میں پھیل گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ راستے سے بھٹک چکا ہے ؟ وجہ، ٹرمپ کی زبانی
یہ تجزیہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ امریکہ کو اپنی خارجہ پالیسی کو ایک محدود دائرے تک رکھنے کی ضرورت ہے اور اس کو اپنے بنیادی مفادات تک محدود رکھنا چاہیے، جو کہ اس کے ہمسایہ ممالک، یعنی مغربی نصف براعظم میں ہیں۔ اس پالیسی میں مونرو ڈوکٹرین اور "فرسٹ امریکہ” جیسے اصولوں کو اہمیت دی گئی ہے۔
اس تجزیے میں فرید زکریا نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی طاقت گزشتہ تین دہائیوں میں بڑھ گئی ہے، کیونکہ اس کی کمپنیاں اور ٹیکنالوجیز عالمی سطح پر چھا گئی ہیں۔
زکریا کا یہ کہنا ہے کہ یہ پالیسی امریکہ کو صرف اپنے خطے میں محدود کر دے گی، اور اس کے عالمی اثرات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
فرید زکریا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جارج کینن، جو کہ ایک مشہور امریکی سفارتکار تھے، نے عالمی طاقتوں کے پانچ مراکز کی نشاندہی کی تھی، جن میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی، سوویت یونین اور جاپان شامل تھے۔ آج کے دور میں اس فہرست میں چین کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، اور اس کا مقصد یہ ہے کہ امریکہ کو ان طاقتوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم رکھنا چاہیے۔
زکریا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی پالیسی میں تضاد اور پیچیدگیاں ہیں، اور اس میں ایسی باتیں شامل ہیں جو واضح طور پر ایک عالمی قیادت کی پالیسی کی بجائے انزواپسندانہ نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی پالیسی کو 1920 اور 1930 کی دہائیوں کے انزواپسندانہ خیالات سے زیادہ فرق نہیں ہے، جو عالمی معاملات سے دور رہنے کی حمایت کرتے تھے اور جس کا مقصد امریکہ کو عالمی سطح پر غیر ضروری معاملات میں ملوث ہونے سے بچانا تھا۔
زکریا نے مزید کہا کہ اس پالیسی کے تحت، امریکہ نے مہاجرین کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیا ہے اور اسے عالمی تمدن کو ختم کرنے کے طور پر بیان کیا ہے۔
مزید پڑھیں:امریکی خارجہ پالیسی کس طرف جا رہی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ آج کے عالمی حالات 1920 کی دہائی کی طرح ہیں اور اگر امریکہ عالمی سطح سے پیچھے ہٹتا ہے تو اس سے طاقت کے خلا پیدا ہوں گے، جس کو کم ذمہ دار طاقتیں بھرنے کی کوشش کریں گی۔


مشہور خبریں۔
حزب اللہ: مزاحمت کی قیمت ہتھیار ڈالنے سے بہت کم ہے
?️ 9 دسمبر 2025سچ خبریں: حزب اللہ کے نمائندے رائد برو نے یہ بیان کرتے
دسمبر
مسلم لیگ(ن) کا نیا چہرہ لانچ کرنے کی کوشش
?️ 24 جولائی 2024سچ خبریں: مسلم لیگ ن کی جانب سے حمزہ شہباز کو متحرک
جولائی
کیا نیتن یاہو جنگ کے خاتمے کے خواہاں ہیں؟
?️ 28 مارچ 2024سچ خبریں: حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے اس بات پر زور
مارچ
اسرائیل شام میں اپنا قبضہ مضبوط کرنا چاہتا ہے: انصار اللہ
?️ 10 جنوری 2025سچ خبریں: یمن کے انصار اللہ کے رہنما عبدالملک الحوثی نے علاقائی
جنوری
حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں ناکامی پر تل ابیب سیخ پا ہوگیا
?️ 1 دسمبر 2025 حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں ناکامی پر تل ابیب
دسمبر
وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کمیٹی کےفیصلوں کی توثیق کر دی
?️ 20 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 16 مئی کو ہونے
مئی
الیکشن کمیشن نے عمران خان کو اہم دورہ کرنے سے روک دیا
?️ 24 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم عمران خان
جنوری
ملئیشیا اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا خواہاں
?️ 5 نومبر 2024سچ خبریں: ملئیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے پیر کے روز
نومبر