لبنان کا امریکی امن منصوبے پر ردعمل

لبنان کا امریکی امن منصوبے پر ردعمل

?️

سچ خبریں: لبنان میں امریکی سفیر عاموس ہوکشٹائن کی جانب سے پیش کردہ امن منصوبہ، جو لبنان کو بین الاقوامی فورسز کے زیر اثر لانے کی کوششوں پر مبنی تھا، لبنانی قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

لبنان کے روزنامہ الاخبار کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں امریکی سفیر عاموس ہوکشٹائن نے بیروت جانے سے پہلے اسرائیلی حکام سے قریبی رابطہ قائم کیا اور انہیں یقین دلایا کہ وہ ایسا معاہدہ پیش کریں گے جس میں تل ابیب کے مفادات کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔ تاہم، ہوکشٹائن اس میں ناکام رہے کہ اسرائیلی مطالبات کو اس انداز میں پیش کریں کہ لبنانی قیادت کے لیے قابل قبول ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کی لبنان میں جنگ بندی کے لیے عجیب و غریب شرائط

ہوکشٹائن کی دھمکی آمیز پیشکش

امریکی سفیر لیزا جانسن کے ذریعے لبنانی حکام کو یہ پیغام بھیجا گیا کہ وہ اس منصوبے کو مسترد کرنے کی حالت میں نہیں ہیں، اور اگر اسے قبول نہ کیا گیا تو جنگ جاری رہے گی اور حالات مزید خراب ہوں گے۔

امن منصوبے کی اہم تفصیلات
ہوکشٹائن کے منصوبے کا بنیادی نکتہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر لبنانی مسلح عناصر کی غیر موجودگی ہے، اس کے علاوہ، وہ چاہتے ہیں کہ یونیفل فورسز کا دائرہ کار لبنانی سرحدوں تک بڑھایا جائے اور ان کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے، جس میں گاڑیوں کی تلاشی اور اچانک گشت جیسے امور شامل ہیں، جو لبنانی حکام کی اجازت کے بغیر کیے جائیں۔

لبنانی قیادت کا سخت ردعمل
لبنان کے اسپیکر نبیہ بری نے ہوکشٹائن کو واضح طور پر کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 میں کسی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، اور امریکہ کو اسرائیل کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بھی ہوکشٹائن کو دو ٹوک جواب دیا کہ ان کی تجاویز لبنان میں کسی کے لیے قابل قبول نہیں ہیں۔ حزب اللہ کا بھی یہ مؤقف ہے کہ اسرائیل کی ایسی حالت نہیں کہ وہ جنگ بندی کی شرائط مسلط کر سکے۔

مزید پڑھیں: لبنان میں امریکہ کی نئی سازش

لبنانی قیادت نے امریکی امن منصوبے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، جس میں لبنان کو بین الاقوامی فورسز کے حوالے کرنے اور سرحدوں پر مسلح افواج کی غیر موجودگی شامل تھی۔ لبنانی قیادت کی جانب سے اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر قائم رہنے کا عزم اور اسرائیلی مطالبات کی مخالفت نے اس معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

مشہور خبریں۔

آئندہ الیکشن میں کچھ لوگ پارٹی چھوڑ دیں گے

?️ 12 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا

دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان تصادم کا امکان بڑھتا جا رہا ہے: امریکی جنرل

?️ 6 اپریل 2022سچ خبریں:  روسی نیٹ ورک نے کہا کہ جیسے جیسے دنیا زیادہ

ایران نے گزشتہ 46 برسوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں:قطری تجزیہ کار 

?️ 1 جولائی 2025 سچ خبریں:قطری تجزیہ نگار علی الہیل کا کہنا ہے کہ ایران

عمران صاحب اعتماد آپنے کھویا اور غصہ الیکشن کمیشن پر کیوں؟ مریم نواز

?️ 5 مارچ 2021اسلام آباد {سچ خبریں} پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم

یمنی انصاراللہ نے امریکہ کو کیا مشورہ دیا ہے؟

?️ 6 جنوری 2024سچ خبریں: یمن کی انصاراللہ تحریک کے ترجمان نے صیہونی حکومت کی

صیہونیوں کی اپنے مطالبات منوانے کی ناکام کوشش:جہاد اسلامی فلسطین

?️ 5 جولائی 2021سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کا کہنا ہے کہ

یورپ کے پاس اس وقت اپنے دفاع کی بھی طاقت نہیں ہے:جوشکا فشر

?️ 16 مارچ 2024سچ خبریں:سابق جرمن وزیر خارجہ جوشکا فشر کا خیال ہے کہ یورپ

امریکا کے تائیوان کے ساتھ روابط، چین نے شدید دھمکی دے دی

?️ 15 اپریل 2021بیجنگ (سچ خبریں) تائیوان کے ساتھ امریکا کے بڑھتے ہوئے روابط اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے