?️
سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں بھوک اور محاصرے کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے خاص طور پر بچوں کے خلاف۔
اناطولی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ اسرائیل اس وقت بھوک کو بطور ایک مہلک ہتھیار استعمال کر رہا ہے، خصوصاً بچوں کے خلاف اور عالمی ادارے بچوں کے قتلِ عام کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی غزہ کی بحالی کے لیے مکمل کردار ادا کرنے کو تیار ہے، رجب طیب اردوغان نے استنبول میں منعقدہ ٹی آر ٹی ورلڈ 2025 اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نہ صرف اپنا ہاتھ بلکہ اپنی پوری توانائی غزہ کی فوری بحالی کے لیے وقف کرنے کو تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں قحط کا باضابطہ اعلان سے اسرائیل کو سنگین نتائج کا سامنا
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایٹمی ہتھیار اور سب سے تباہ کن بم موجود ہیں اور جب چاہے غزہ پر بمباری کرتا ہے، پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ خود کو بے گناہ قرار دے؟ اسرائیل اس وقت بھوک کو بطور سلاح استعمال کر رہا ہے، خاص طور پر بچوں کے خلاف۔
اردوغان نے کہا کہ اسرائیلی پروپیگنڈا مشینری کے مقابلے میں 270 صحافی جو اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر غزہ کی زمینی حقیقت دنیا تک پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے، قتل کر دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اب بمشکل کوئی عمارت باقی رہ گئی ہے؛اسکول، گرجا گھر، مساجد اور اسپتال سب تباہ کر دیے گئے ہیں۔ پھر یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ اسرائیل بے گناہ ہے؟
ترکی کے صدر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عالمی ادارے جو امن اور عالمی استحکام کی ضمانت کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے نہ تو قتل عام اور نسل کشی کو روکنے کے لیے کوئی موثر قدم اٹھایا اور نہ ہی بچوں کی جانیں بچانے کے لیے کوئی کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے جنگ بندی پر عمل درآمد میں سنجیدگی اور احتیاط دکھائی ہے، جبکہ اسرائیل صرف ایک بہانے کی تلاش میں ہے تاکہ معاہدہ توڑ کر دوبارہ بڑے پیمانے پر قتل عام شروع کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ کئی بین الاقوامی میڈیا ادارے بھی غزہ کی حقائق پر مبنی رپورٹنگ میں ناکام رہے ہیں۔
اردوغان نے اپنے خطاب میں روس اور یوکرین کے حوالے سے کہا کہ دونوں فریق جلد ایک معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے عوام پرامن زندگی کی طرف لوٹ سکیں گے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگرچہ آج ہم مواصلاتی ترقی کے دور میں ہیں، لیکن گزشتہ دو دہائیوں میں ایشیا سے افریقا تک بچوں کی ہلاکتیں جاری رہی ہیں اور یہ حقیقت ہم سب کے لیے سوچنے کا مقام ہے۔
مزید پڑھیں:غزہ میں قحط کی باضابطہ تصدیق کے بعد امریکہ کو اسرائیل حمایت ختم کرنی چاہیے
آخر میں انہوں نے سوڈان کے شہر الفاشر میں عام شہریوں کے خلاف ہونے والے قتل عام کی شدید مذمت کی۔


مشہور خبریں۔
حلب یونیورسٹی کے طلباء اور پروفیسرز نےروس کی حمایت میں ریلی نکالی
?️ 11 مارچ 2022سچ خبریں: صنعا نے جمعرات کی شام اعلان کیا کہ حلب یونیورسٹی
مارچ
مار کر بھاگنے کا زمانہ ختم ہوچکا:ایرانی جنرل
?️ 29 مئی 2021سچ خبریں:ایرانی سپاہ پاسداران کے سربراہ نے ایک روسی چینل کو انٹرویو
مئی
سابق صیہونی عہدہ دار کا اسرائیل کے مستقبل کے بارے میں انتباہ
?️ 24 جولائی 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ کے ایک سابق عہدہ دار نے
جولائی
جنین کی ایک صہیونی بستی میں استقامتی جنگجوؤں کا آپریشن
?️ 25 فروری 2023سچ خبریں:آج ہفتے کی صبح استقامتی جنگجوؤں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں
فروری
اوسلو مذاکرات اور معاہدے کو 30 سال گزر چکے ہیں لیکن نتیجہ، کچھ بھی نہیں
?️ 14 ستمبر 2023سچ خبریں:آج فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور صیہونی عبوری حکومت کے درمیان اوسلو
ستمبر
صیہونیوں کا منصوبہ بند طریقے سے فلسطینی خواتین قیدیوں پر تشدد
?️ 20 دسمبر 2021سچ خبریں:فلسطینی قیدیوں کے کلب نے ایک بیان میں فلسطینی خواتین قیدیوں
دسمبر
سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس؛ اسرائیل کے ایران پر حملے پر عالمی ردعمل
?️ 15 جون 2025 سچ خبریں:ایران کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا
جون
ہم اندر سے تباہ ہو رہے ہیں:سابق صیہونی وزیر جنگ
?️ 7 اپریل 2023سچ خبریں:سابق صیہونی وزیر جنگ نے مقبوضہ سرزمین پر مزاحمتی گروپوں کے
اپریل