?️
سچ خبریں:سعودی شہزادہ ترکی بن فیصل نے کہا کہ سعودی عرب اس وقت اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا خواہاں نہیں ہے اور اس کے لیے فلسطین کے مسئلے کا پرامن حل ضروری ہے، انہوں نے اسرائیل کی اقدامات پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں سعودی عرب تل ابیب کے ساتھ تعلقات کی معمول پر لانے کا خواہاں نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی صیہونی دوستی کروانا مشکل ہے؟امریکہ کا کہنا ہے؟
سعودی شہزادہ اور سابق انٹیلی جنس چیف ترکی بن فیصل نے صیہونی اخبار ٹائمز اسرائیل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب اس وقت اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی معمول پر لانے کے بارے میں نہیں سوچ رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکام کی فلسطین کے لیے ریاست کے قیام اور دو ریاستی حل کے نفاذ پر کی جانے والی باتوں میں کوئی تضاد نہیں ہے،
فیصل نے کہا کہ اس حل کو نافذ کرنے کے لیے ایک سنجیدہ اور قابل اعتماد راستہ درکار ہے تاکہ فلسطین کی ریاست کے قیام کا مقصد پورا کیا جا سکے، اور یہ عرب امن منصوبہ کے تحت ممکن ہو۔ اسرائیل کے زیر تسلط آنے والی حکومتوں نے دو ریاستی حل کے نفاذ اور فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے کے منصفانہ حل کی پیشکش کی مخالفت کی ہے۔ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی معمول پر لانے کو اس وقت تک مشروط سمجھتا ہے جب تک یہ حل مکمل طور پر نافذ نہ ہو جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1991 میں میڈرڈ امن کانفرنس کے دوران بھی صورتحال یہی تھی، لیکن بدقسمتی سے سب کچھ بے فائدہ رہا کیونکہ اسرائیل امن کی تکمیل کی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ صیہونی حکومت کے موجودہ خیالات کی بنیاد پر، ہر قدم جو امن کی طرف اٹھایا جائے، وہ پلٹ بھی سکتا ہے۔
فیصل نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے خصمانہ اقدامات، بشمول غزہ اور مغربی کنارے، شام اور لبنان میں اس کی کارروائیاں اور غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنا، اور اسرائیل کے بڑے ہونے کے بیانات، اسرائیل پر عدم اعتماد پیدا کرتے ہیں۔ اسرائیل کو اعتماد سازی کے لیے بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عمل کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ سعودی صیہونی دوستی کروانے سے مایوس ہو چکا ہے؟
جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا سعودی عرب تعلقات کی معمول پر لانے کے خلاف امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، تو فیصل نے کہا کہ سعودی عرب اپنی خارجہ پالیسی اپنے مفادات کے مطابق چلاتا ہے نہ کہ دوسروں کی خواہشات پر۔ محمد بن سلمان، سعودی ولی عہد نے اپنے موقف کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے سامنے رکھا اور امریکی صدر نے اس پر اعتراض نہیں کیا۔ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی معمول پر لانے کے بارے میں اس وقت تک نہیں سوچے گا جب تک فلسطین کے مسئلے کا پرامن حل اور دو ریاستی حل نافذ نہیں ہو جاتا۔


مشہور خبریں۔
سیلاب زدہ علاقوں میں پانی کی سطح میں کمی، متاثرین نے آبائی علاقوں کا رخ کرلیا
?️ 17 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) اقوام متحدہ کے دفترِ رابطہ برائے انسانی امور (یو
اکتوبر
قدس فورس کے کمانڈر کا فلسطینی مجاہدین کے نام اہم خط
?️ 20 مئی 2021سچ خبریں:ایران کی سپاہ پاسداران کی قدس فور س کے سربراہ نے
مئی
صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا معاملہ سعودی حکام کے زیر غور
?️ 26 مئی 2022سچ خبریں:سعودی عرب نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو
مئی
جنین کیمپ میں 4 ہزار خاندان بے گھر،صہیونی تباہ کاریوں میں اضافہ
?️ 2 دسمبر 2025 جنین کیمپ میں 4 ہزار خاندان بے گھر،صہیونی تباہ کاریوں میں
دسمبر
وزیراعلیٰ پنجاب سے تلخ کلامی کے بعد صوبائی وزیر حسنین بہادر مستعفی
?️ 18 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے ساتھ تلخ کلامی کے
دسمبر
شامی جنگ کے 350000 سے زائد متاثرین کی شناخت ہو چکی ہے: اقوام متحدہ
?️ 25 ستمبر 2021سچ خبریں:اقوام متحدہ نے شام کی جنگ میں ہلاک ہونے والے 3
ستمبر
جن مقدمات میں قانون چیلنج ہوا ہے، ان کی الگ کیٹیگری بنانے کی ہدایت جاری کردیں، نامزد چیف جسٹس
?️ 24 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے
اکتوبر
چین کے ایگزم بینک نے کل 60 کروڑ ڈالر رول اوور کر دیے، شہباز شریف
?️ 18 جولائی 2023اسلام آباد : (سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان
جولائی