سچ خبریں:بشار الاسد حکومت کے زوال کے بعد، داعش کے عناصر دیر الزور کے مضافاتی علاقوں میں شہریوں کے قتل اور اغوا میں مصروف ہیں، جبکہ الجولانی کے زیر قیادت تنظیموں کی خاموشی اس صورت حال کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ داعش کے دہشت گردوں نے دیر الزور کے دو دیہات پر حملہ کر کے تین افراد کو قتل اور چار دیگر کو زخمی کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں داعشیوں کی سرپرستی کون کر رہا ہے؟
ذرائع کے مطابق، داعش کے عناصر شامی شہریوں کو اغوا کر رہے ہیں اور الجولانی کے زیرِ قیادت عناصر کی طرف سے کسی ردعمل کے بغیر یہ کارروائیاں جاری ہیں۔
مزید یہ کہ الجولانی کے عناصر نے حالیہ دنوں میں اپنے پانچ ٹھکانے خالی کر دیے تاکہ داعشیوں کے ساتھ تصادم سے بچ سکیں، اس عمل سے دونوں گروہوں کے درمیان ممکنہ ہم آہنگی کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، داعش کے عناصر ان درجنوں مغویوں کے خاندانوں کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں جنہیں حالیہ دنوں میں اغوا کیا گیا، دہشت گرد گروہ ان شہریوں کی رہائی کے بدلے خاندانوں سے تاوان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: شام میں داعش کی بربریت؛ چار دن میں کم از کم 100 افراد قتل
واضح رہے کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے داعش کی سرگرمیوں میں دیر الزور کے مختلف علاقوں میں شدت آ گئی ہے۔