سچ خبریں: اقتصادی جریدے اکونومسٹ نے لبنان کے ساتھ جنگ کو صیہونی ریاست کے لئے بدترین منظرنامہ قرار دیا اور زور دیا کہ صیہونی بینک سرمایہ کاری کے فرار سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
اس اقتصادی جریدے نے کہا کہ اسرائیل کی معیشت کے لئے سب سے بھیانک منظرنامہ حزب اللہ کے ساتھ ایک وسیع پیمانے پر جنگ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معصوم فلسطینی بچوں کے خون میں ڈوبتی صیہونی معیشت
رپورٹ کے مطابق اس جنگ کے نتیجے میں اسرائیل کی معاشی ترقی شدید نقصان اٹھائے گی اور یہ نقصانات 7 اکتوبر کے نقصانات سے بھی زیادہ ہوں گے ساتھ ہی فوج کے اخراجات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
جریدے نے واضح کیا کہ اسرائیلی بینک اس وقت سرمائے کے فرار سے متاثر ہیں۔
تین بڑے اسرائیلی بینکوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ افراد جو اپنی جمع پونجی نکال کر دوسرے ممالک میں منتقل کرنا چاہتے ہیں ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ کے راکٹوں کے بوجھ تلے صیہونی معیشت کیسے مفلوج ہوئی؟
رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ اسرائیلی معاشی ماہرین نے اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے کہ حالات پہلے سے بدتر ہو رہے ہیں۔
اکونومسٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقتصادی فیصلہ سازوں کو اب غزہ میں جھڑپوں کے آغاز سے زیادہ خدشات لاحق ہیں۔