سچ خبریں:اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے اطلاع دی ہے کہ شام کے مختلف علاقوں میں 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے رپورٹ دی ہے کہ شام میں 27 نومبر کو بڑھتے ہوئے تشدد کے بعد سے اب تک 1.1 ملین سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے واقعات امریکی اور صہیونی سازشوں کا نتیجہ
اقوام متحدہ کے بیان کے مطابق، تقریباً 640000 افراد صوبہ حلب سے نقل مکانی کر چکے ہیں، جب کہ ادلب کے 334000 افراد اور حما کے 136000 افراد کو بھی اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
مزید برآں، تحریر الشام نامی دہشت گرد گروپ نے دیگر مسلح گروہوں کے ساتھ مل کر 27 نومبر سے شام کے مختلف صوبوں میں حکومتی مقامات پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ کا صہیونیوں کے خلاف شام کی عالمی حمایت کا مطالبہ
ان حملوں کے نتیجے میں، 8 دسمبر کو دمشق پر قبضہ کر لیا گیا، اس گروپ نے شام میں حکومتی اداروں کا کنٹرول سنبھال کر محمد البشیر کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کر دیا، جو مارچ 2025 تک اقتدار میں رہیں گے۔