سچ خبریں:مصری صحافی حازم سمیر نے اپنے حالیہ سفر کے دوران چین کے خودمختار علاقے سینکیانگ میں مسلمانوں کی حالت اور وہاں کی حقیقت کو بیان کیا،انہوں نے اپنی 12 روزہ تحقیقاتی رپورٹ میں مغربی ممالک کی جانب سے چین پر لگائے جانے والے الزامات اور ان کے حقائق کا موازنہ کیا۔
چین کے سینکیانگ کا دورہ اور اس کی حقیقت
چین کے خودمختار علاقے سینکیانگ میں 12 ملین اویغور مسلمانوں کی موجودگی کے بارے میں مغربی ذرائع ابلاغ سے مختلف دعوے کیے جاتے ہیں، لیکن حازم سمیر کا کہنا ہے کہ ان دعووں اور مشاہدات میں واضح تضاد پایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں ایغور مسلمانوں کے خلاف نئے مظالم کا سلسلہ شروع ہوگیا
ان کے مطابق، سینکیانگ میں چین کی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کے متعلق مغربی میڈیا کی رپورٹس حقیقت سے بہت دور ہیں۔
سینکیانگ کی جغرافیائی اہمیت
حازم سمیر نے بتایا کہ سینکیانگ چین کا ایک اہم علاقہ ہے جو اس کو وسطی ایشیا اور یورپ کے ساتھ جوڑتا ہے، اس علاقے کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر، چین نے یہاں ترقیاتی منصوبوں اور کمربند اور سڑک” (BRI) کی حکمت عملی کے تحت سرمایہ کاری کی ہے۔
ترقیاتی منصوبے اور معیشت
سمیر نے کہا کہ سینکیانگ میں چین نے ترقی کے بڑے منصوبے شروع کیے ہیں جن میں توانائی کے وسائل کی ترقی، زرعی، صنعتی اور سیاحتی شعبوں میں سرمایہ کاری شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت نے اس علاقے میں سڑکوں، ریلوے اور توانائی کی لائنوں کی تعمیر کے ذریعے بڑے بنیادی ڈھانچوں کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ سینکیانگ چین کے دوسرے حصوں اور وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ مربوط ہو سکے۔
مغربی میڈیا کی جانب سے گمراہ کن رپورٹنگ
حازم سمیر نے سینکیانگ کے دورے کے دوران مختلف گروپوں اور افراد سے ملاقات کی اور بتایا کہ انہوں نے وہاں لوگوں کو اپنے کاموں میں مشغول اور چین کی حکومت کے بارے میں کوئی ناپسندیدگی کا اظہار نہیں کیا۔
ان کے مطابق، مغربی میڈیا نے جو سینکیانگ کے بارے میں منفی تصاویر پیش کی ہیں، وہ حقیقت سے مختلف ہیں۔
چین کا عالمی اثر و رسوخ اور "کمربند اور سڑک” منصوبہ
سمیر نے چین کی عالمی ترقی کی حکمت عملی اور کمربند و سڑک منصوبے کو ایک مثبت قدم قرار دیا۔
ان کے مطابق، چین نے اس حکمت عملی کے تحت نہ صرف اپنے اقتصادی اثرات بڑھائے ہیں بلکہ وہ اسے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ عالمی سطح پر تعاون کے لیے بھی استعمال کر رہا ہے۔
سینکیانگ میں اقتصادی ترقی کی کامیاب مثالیں
چین نے سینکیانگ میں 2023 میں 246.57 ارب یوان (34.25 ارب ڈالر) کی تجارت کی، جو پچھلے سال سے 23.2 فیصد زیادہ تھی۔ یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ سینکیانگ نے اقتصادی ترقی کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، خاص طور پر وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں۔
مغربی اعتراضات اور چین کا موقف
حازم سمیر نے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے چین کے بارے میں کیے جانے والے اعتراضات اور ان کی میڈیا رپورٹنگ کو چین کی عالمی طاقت کی تیزی سے بڑھتی ہوئی موجودگی اور "کمربند اور سڑک” منصوبے کے بارے میں ان کے خوف کی وجہ سے سمجھا جا سکتا ہے۔
ان کے مطابق، مغربی ممالک چین کی ترقی کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور انہیں اس بات کا خوف ہے کہ چین کے منصوبے عالمی نظام میں ایک نیا توازن قائم کر سکتے ہیں، جو ان کے اپنے تسلط کو چیلنج کرے گا۔
نتیجہ
حازم سمیر نے اپنے مشاہدات کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ سینکیانگ میں جو ترقی ہو رہی ہے، وہ نہ صرف چین کے لیے بلکہ پورے وسطی ایشیا اور اس کے تجارتی شراکت داروں کے لیے فائدہ مند ہے۔
مزید پڑھیں: ایغور مسلمانوں پر تشدد کا معاملہ، یورپی یونین سمیت متعدد ممالک نے چین کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین کا عالمی ترقیاتی منصوبہ "کمربند اور سڑک” ایک نیا اور مستحکم عالمی اقتصادی نظام قائم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو عالمی معاشی انصاف کے اصولوں پر مبنی ہوگا۔