سچ خبریں:حماس کے ایک سینئر رہنما نے انکشاف کیا ہے کہ مصر نے غزہ کی پٹی کے انتظام کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے۔
مصر کی تجویز پر حماس کا ردعمل
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ نے الاقصیٰ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مصر نے ہمیں غزہ کے انتظام کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی اور ہم نے اس معاملے کو سنجیدگی کے ساتھ لیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ اور اسرائیل لبنان میں جنگ بندی چاہتے ہیں ؟
انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے اس تجویز پر پیش رفت کے لیے بڑے اقدامات اٹھائے ہیں اور مصر اس کمیٹی کی تشکیل اور نگرانی کے عمل میں مسلسل مصروف ہے۔
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت
خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے رابطے جاری ہیں، اور ہم اس معاملے میں لچک دکھا رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیل نے جنوبی سرحدوں کو تباہ کر دیا ہے اور مزاحمت کی کارروائیوں سے بچنے کے لیے نتساریم محور کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
نیتن یاہو پر تنقید
خلیل الحیہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم جولائی میں طے پانے والے معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے تیار ہیں، لیکن نتانیاہو سیاسی وجوہات کی بنا پر رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ جنگ کے خاتمے کے بغیر قیدیوں کا تبادلہ ممکن نہیں۔
امریکی تجویز پر اعتراض
خلیل الحیہ نے امریکی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی حالیہ تجویز میں جنگ بندی اور پناہ گزینوں کی واپسی کا کوئی ذکر نہیں، بلکہ صرف دشمن کے کچھ قیدیوں کی واپسی کی بات کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: وہ خواب جو بائیڈن نے غزہ کے لیے دیکھا تھا
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ عرب اور اسلامی دنیا اپنی تمام طاقت کے باوجود اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور نہ کر سکے۔