کابل (سچ خبریں) افغانستان میں طالبان کی جانب سے متعدد حملے کیئے گئے جن میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق افغان صوبے ہیرات میں بم دھماکے اور طالبان کے سیکیورٹی فورسز پر حملے کے نتیجے میں 6 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبے ہیرات میں طالبان کے سیکیورٹی فورسز پر حملے اور بم دھماکے کے نتیجے میں 6 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، ہیرات کے گورنر وحید قتالی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نے پشتون زرغون، شندند اور اوبے ضلع میں سیکیورٹی فورسز پر حملے کیے، چیک پوسٹ پر حملے کے بعد انٹیلجنس ایجنسی کے دفتر پر کار بم دھماکا کیا گیا جس میں 4 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
گورنر ہیرات وحید قتالی کے مطابق طالبان کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر جوابی کارروائی کی جس کے باعث متعدد طالبان بھی مارے گئے تاہم ابھی تک طالبان کی جانب سے ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
دوسری جانب افغانستان میں بم دھماکوں اور ٹارگنگ کلنگ کے مختلف واقعات میں افغان آرمی کے کرنل سمیت 4 سیکیورٹی اہلکار اور 3 شہری ہلاک ہوگئے۔
افغانستان کے صوبہ بلخ کے ضلع بلخ میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک ہوگئے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے اور دھماکے میں 3 فوجی اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
صوبائی گورنر کے ترجمان عادل شاہ عادل نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بم ایک ٹرالی میں نصب کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو قریبی اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے تاہم دھماکے کی ذمہ داری اب تک کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔
دوسری جانب افغانستان کے صوبہ پکتیا میں طالبان حملے میں کرنل فریدون فیاض ہلاک ہوگئے، رپورٹس کے مطابق کرنل فریدون فیاض اپنی گاڑی میں آفس جارہے تھے کہ لوگار پکتیا ہائی وے پر طالبان نے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔