واشنگٹن (سچ خبریں) امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے صہیونی لابی پر بڑا حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے چار سال تک مسلسل اسرائیل اور صہیونیوں کی نوکری کی لیکن انہوں نے مجھے ہی دھوکا دے دیا اور میرے ساتھ وفاداری نہیں کی۔
تاریخ گواہ ہے کہ صیہونی اپنے خادموں اور نوکروں پر رحم نہیں کرتے اور ان کا وقت ختم ہونے پر انہیں کوڑے دان میں پھینک دیتے ہیں، اس بات کی واضح مثال سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیں، جنہوں نے اپنے اقتدار کے چار سالوں کے دوران قابض صہیونیوں کو ہر طرح کی خدمات فراہم کیں، لیکن آخرکار انہوں نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے منہ موڑ لیا اور جو بائیڈن کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ ان سے شدید غضبناک ہورہے ہیں۔
امریکی صہیونی لابی، یا AIPAC دوسری جنگ عظیم کے بعد سے امریکہ کی سب سے مضبوط لابی ہے، جو عام طور پر امریکی انتخابات میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں حریفوں کی حمایت کرتی ہے، اور جو بھی پارٹی الیکشن جیت جاتی ہے اس سے یہ اپنا حصہ لے لیتی ہے، اس بار صیہونی لابی نے ڈیموکریٹک نامزد امیدوار کی زیادہ حمایت کی اور یہ ایک ایسا مسئلہ تھا جس نے ٹرمپ کو پریشان کیا کیونکہ انہوں نے چار سال تک ان کی نوکری کی لیکن اس کے بدلے میں ان کے ساتھ دھوکا ہوگیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے، وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے کے پانچ ماہ بعد، یہودی میگزین "ami” جو امریکہ اور اسرائیل میں انگریزی زبان میں بیک وقت شائع ہوتا ہے اس کو بتایا کہ ان کی انتخابی شکست سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں رہنے والے یہودی، اسرائیل کو پسند نہیں کرتے، کیوں کہ اگر ایسا ہوتا تو وہ یہ الیکشن جیت چکے ہوتے کیونکہ ان سے زیادہ صہیونیوں اور اسرائیل کی خدمت کسی نے نہیں کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی حکومت کی ہر طرح کی امداد اور حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے جو بھی ممکن ہوسکا میں نے یہودیوں کی خدمت کے لیئے انجام دیا لیکن اس تمام خدمت کے بھی وہ مجھ سے کوش نہیں ہوئے یہ بات قابل افسوس ہے اور اس مجھے کافی نا امیدی ہوئی ہے۔
اس انٹرویو میں، ڈونلڈ ٹرمپ نے صیہونیوں کے ساتھ کی گئی اپنی کچھ خدمات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ مجھے کس چیز نے حیرت میں ڈال دیا؟ میں نے اسرائیل کے لئے جولان کی پہاڑیوں (شام کے زیر قبضہ) کا معاملہ حل کیا، میں نے قدس کو اسرائیل کا اصلی دارالحکومت تسلیم کیا، اور میں نے ہی ایران پر دباؤ ڈالا، میں نے اعلان کیا کہ ایٹمی معاہدہ ایک تباہی ہے، کیا میں نے یہ سب نہیں کیا؟ میں نے اور بھی بہت سارے کام کیئے لیکن امریکہ میں رہنے والے یہودی اسرائیل کو ایسے پسند نہیں کرتے ہیں جیسے انہیں پسند کرنا چاہئے۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں یہ کہا کہ میں نے اسرائیل کے لئے سب کچھ کیا لیکن اس کے باوجود، مجھے امریکہ میں رہنے والے یہودیوں کا صرف 25 فیصد ووٹ ہی ملا۔
دوسری جانب صیہونی ٹی وی چینل 7 نے بھی اعلان کیا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب ٹرمپ نے اس طرح کے بیانات دیئے ہوں، سابق امریکی صدر نے 2019 میں بھی کہا تھا کہ امریکہ میں رہنے والے یہودی اچھے ہیں، لیکن وہ اسرائیل کو ایسے پسند نہیں کرتے ہیں جیسے انہیں کرنا چاہئے۔