کینیڈا (سچ خبریں) کینیڈا کی حکومت نے ترکی کو ڈرون ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے معاملے کے بارے میں اہم اعلان کرتے ہوئے ترکی کو دیئے گئے تمام اجازت نامے منسوخ کردیئے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے ایک سرکاری جائزہ کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ ناگورنو-کارباخ تنازعہ میں آذربائیجان کی جانب سے کینیڈا کے تیار کردہ اس ڈرون ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا تھا۔
ایک بیان میں وزیر امور خارجہ مارک گارنیؤ نے کہا کہ اس جائزے کو قابل اعتماد ثبوت ملا ہے کہ گذشتہ سال کے آخر میں آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین چھ ہفتوں کی لڑائی کے دوران متنازعہ علاقے میں کینیڈا کی ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا تھا۔
اکتوبر کے شروع میں کینیڈا نے یہ اطلاعات منظر عام پر آنے کے بعد ترکی کیلئے اپنی ڈرون ٹیکنالوجی کے برآمدی اجازت نامے معطل کردیے تھے۔
آذربائیجان کی فوج، جسے ترکی کی حمایت حاصل ہے، کینیڈا کی ایک کمپنی کے تیار کردہ ڈرون امیجنگ اور ٹارگٹ سینسر سسٹم استعمال کررہی تھی۔
گارنیؤ نے ایک بیان میں کہا کہ کینیڈا کے ڈرون سسٹم کا استعمال ہماری خارجہ پالیسی کے ساتھ اور ترکی کی جانب سے کرائی گئی اس کے استعمال کی یقین دہانی سے مطابقت نہیں رکھتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنے ترک ہم منصب میلوت کیوسوگلو سے باہمی اعتماد پیدا کرنے اور برآمدی اجازت نامے پر زیادہ سے زیادہ تعاون پیدا کرنے کے لئے بات چیت کی ہے۔