سچ خبریں:یمن کی نیشنل سیلف ریسکیو گورنمنٹ کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی یمن کے خلاف امریکی ہدایات پر مبنی کارروائیوں کی خبر دی ہے۔
المیادین نیوز چینل کی روپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سیلف ریسکیو گورنمنٹ کے وزیر خارجہ جمال احمد عامر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے سے ملاقات کے دوران زور دیا کہ انصاراللہ تحریک کے رہنما عبدالملک الحوثی کے مطابق، ایک سادہ مساوات قائم ہو چکی ہے، غزہ کی حمایت میں جاری کارروائیوں کا اختتام صرف اس وقت ممکن ہے جب غزہ پر ہونے والے حملوں کا خاتمہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: یمن کے خلاف امریکی-برطانوی سازش کا انکشاف
انہوں نے مزید کہا کہ یمن میں امن کے عمل اور غزہ کی پٹی کی حمایت میں یمنی مسلح افواج کی کارروائیوں کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔
عامر نے کہا کہ امریکہ صرف صہیونیستی رجیم کے مفادات اور اس کی حمایت کے بارے میں سوچتا ہے، اور بین الاقوامی برادری کی واضح ناکامی کے باوجود انسانی مسائل کو نظر انداز کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعاء کا اسٹریٹجک آپشن منصفانہ اور مستقل امن ہے۔ ہمارا موقف متحد ہے، جبکہ دوسری طرف الجھن کا شکار ہے،امریکی حکومت نے سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ ریاض اور صنعاء کے درمیان اقوام متحدہ کے روڈ میپ پر عمل کرنا بند کر دے،واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ یمن کی صہیونیستی رجیم کے خلاف کارروائیوں کے بغیر یمن میں امن کا عمل ممکن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: یمن نے 2024 میں امریکہ اور اسرائیل کو کیسے ناک رگڑائی؟
عامر نے زور دے کر کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ایسے اقدامات کر رہے ہیں جو اپنے ایجنٹوں کے ذریعے یمن میں خانہ جنگی کو بھڑکانے کے لیے ہیں۔ یمن میں شام کا سیناریو دہرانا احمقانہ ہے۔