?️
واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی دہشت گردی کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل-فلسطین تنازع کے حوالے سے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تنازع کا صرف ایک ہی حل ہے اور وہ دو ریاستوں کا قیام ہے، جب تک دو ریاستیں قائم نہ ہوں یہ مسئلہ حل ہونے والا نہیں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی اب بھی اسرائیل کی حمایت کرتی ہے اور ہم دعاگو ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر برقرار رہے۔
انہوں نے دیگر ممالک کی مدد سے غزہ میں تعمیرنو کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان تنازع کے حل کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔
عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید اور دباؤ کے پیش نظر بالآخر امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے سیز فائر کے لیے رابطہ کیا اور فون پر مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد بالآخر سیز فائر پر اتفاق ہو گیا جس میں مصر نے ثالث کا کردار کیا۔
امریکی صدر نے حماس کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی بمباری میں تباہ ہونے والے علاقوں کی تعمیر نو کے لیے مغرب کے حمایت یافتہ اور حماس کے حریف فلسطینی حکام سے رابطہ کیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حماس اپنے فوجی ہتھیاروں کو دوبارہ جمع نہیں کرے گا۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 دن تک جاری رہنے والے تنازع میں 248 افراد شہید اور 1ہزار 900 زخمی ہو گئے تھے اور انسانی حقوق کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں تباہی سے دوبارہ تعمیر نو میں کئی کروڑ ڈالر اور کئی سال لگیں گے۔
جو بائیڈن نے اسرائیل اور حماس سے فرقہ وارانہ لڑائی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی سلامتی یقینی بناتے ہوئے غزہ کے عوام کی مدد کی جائے، بائیڈن نے کہا کہ اسرئیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں عرب اور یہودیوں کے درمیان تصادم کو روکیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ بھی اصرار کریں گے کہ اسرائیلی شہریوں، عرب اور یہودی دونوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے جبکہ فلسطینیوں کو بھی اسرائیل کے موجود ہونے کے حق کو تسلیم کرنا چاہیے۔
جنوبی کوریائی صدر مون جا-ان کے ساتھ کی گئی مشترکہ نیوز کانفرنس میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک بات واضح کردوں، جب تک خطہ اسرائیل کے آزاد یہودی ریاست کے طور پر حق کو تسلیم نہیں کرتا، امن قائم نہیں ہو گا۔
بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ اپنی حالیہ گفتگو پر بات کرنے سے انکار کردیا لیکن انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسرائیلی رہنما سیز فائر برقرار رکھیں گے۔
واضح رہے کہ فلسطین پر اسرائیل کی جارحانہ بمباری کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے عالمی سطح پر سیز فائر کے مطالبے کے باوجود کئی دن تک خاموشی اختیار رکھی اور اسرائیل کی مذمت کے بجائے بمباری کو ان کا دفاعی حق قرار دیا۔
مشہور خبریں۔
سعودی عرب نے سویڈن سے کیا مطالبہ کیا ہے؟
?️ 29 جولائی 2023سچ خبریں: سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اپنے سویڈش ہم منصب
جولائی
وائٹ ہاؤس کی ایران کو دھمکی
?️ 5 جون 2025سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ایران
جون
الیکٹرونک ووٹنگ مشینیں ہماری اولین ترجیح ہے
?️ 16 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو
جون
یورپ میں بڑی جنگ کی پیشین گوئی
?️ 15 جولائی 2025سچ خبریں: فرانس کی قومی اسٹریٹجک دستاویز 2025 میں یورپ میں 2030
جولائی
یمنیوں کا مصر کے نام اہم پیغام
?️ 13 فروری 2024سچ خبریں: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی
فروری
جج تنقید کا اثر لے گا تو حلف کی خلاف ورزی کرے گا، جسٹس اطہرمن اللہ
?️ 20 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا
جنوری
امریکہ کیوں صیہونی سعودی دوستی کرانے کے لیے ٹکریں مار رہا ہے؟
?️ 22 جون 2023سچ خبریں:گذشتہ ہفتوں کے دوران مغربی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت اور
جون
نصراللہ کے بارے میں صیہونی حکومت کے نمائندے کا تبصرہ
?️ 9 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے کنیسٹ کے ایک نمائندے نے دعویٰ کیا کہ
ستمبر