سچ خبریں:ریاض میں شام کے حوالے سے عرب اور غیرعرب ممالک کے اجلاس کا اختتام ایک مشترکہ اعلامیہ کے ساتھ ہوا جس میں شامی عوام کے انتخاب اور ان کی خواہشات کے احترام پر زور دیا گیا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریاض میں منعقدہ اجلاس کے اختتام پر عرب اور غیرعرب ممالک نے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں شامی عوام کے انتخاب اور ان کی خواہشات کے احترام پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شام کو 4 متحارب ریاستوں میں تقسیم کرنے کا خطرناک منصوبہ
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہم شامی عوام کے انتخاب کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی خواہشات کا احترام کرتے ہیں، ہم شام میں دہشت گردی کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں اور ایک ایسے سیاسی عمل کی حمایت کرتے ہیں جس میں تمام شامی سیاسی اور سماجی قوتوں کی شرکت ہو، تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، اور ملت کے تمام طبقات کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ ہم شام کی آزادی اور خودمختاری کا تحفظ کرتے ہوئے، مختلف فریقین کے درمیان موجود چیلنجز اور خدشات کو مذاکرات، تعاون اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں، ہم شام پر یکطرفہ اور بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے اور ملک کو انسانی اور اقتصادی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔”
اعلامیہ میں اسرائیل کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہم اسرائیل کی جانب سے شام کے حائل علاقے اور جبل الشیخ و القنیطرہ کے قریب علاقوں میں مداخلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں، ہم شام کی سالمیت، خودمختاری اور زمینی وحدت کا احترام کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اجلاس اتوار کو ریاض میں شامی بحران اور حالات کے حوالے سے منعقد ہوا، جس میں عرب اور غیرعرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: شام میں اثر و رسوخ کی علاقائی دوڑ
اجلاس دو حصوں پر مشتمل تھا؛پہلا حصہ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی شرکت پر مبنی تھا، جبکہ دوسرا حصہ مغربی ممالک بشمول فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ترکی، اسپین اور امریکہ کے اعلیٰ حکام کی شرکت پر مشتمل تھا۔ یہ اجلاس اردن کے بندر عقبہ میں 24 دسمبر کو منعقدہ اجلاس کا تسلسل تھا۔