سچ خبریں: صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے اس حکومت کے موجودہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر کڑی تنقید کی۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے CNN کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 5 میں سے 4 صیہونی گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اس حکومت کی ناکامی کا ذمہ دار نیتن یاہو کو ٹھہراتے ہیں۔
باراک نے اپنی تقریر کے تسلسل میں اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات کا مسئلہ جو بائیڈن اور ان کی جمہوری حکومت نہیں ہے بلکہ ہمارا مسئلہ خود نیتن یاہو ہے۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے امریکی کانگریس میں نیتن یاہو کی ترقی پسند تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس میں نیتن یاہو کی تقریر پر یقین کرنا غلط ہے۔
ایہود باراک نے نیتن یاہو کے فریب کا اعتراف کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکیوں کے پاس یہ سمجھنے کے لیے ضروری اوزار نہیں ہیں کہ نیتن یاہو انہیں دھوکہ دے رہے ہیں۔