سچ خبریں: یمنی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ جارح سعودی اماراتی اتحاد نے 400,000 بیرل تیل لوٹ لیا ہے۔
ذرائع نے یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سبا) کو بتایا کہ ایک غیر ملکی بحری جہاز یمنی خام تیل کے 400,000 بیرل کو لوٹنے کے بعد آج شبوا صوبے میں رزم کی بندرگاہ سے روانہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق یہ جہاز چند روز قبل متحدہ عرب امارات سے نکل کر رجوم کی بندرگاہ میں داخل ہوا تھا۔ جہاز کے تیل کی مالیت 43 ملین 640 ہزار ڈالر ہے جو کہ 49 ارب یمنی ریال ہے۔
اس ذریعے نے کہا کہ یمنی خام تیل کی لوٹ مار جارح اتحاد کی طرف سے ملکی وسائل کی منظم لوٹ مار کا تسلسل ہے اور عالمی برادری کو یمنی وسائل کی لوٹ مار کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
دو ہفتے قبل حضرموت کی بندرگاہ الشہر سے ایک بحری جہاز نے 20 لاکھ بیرل سے زائد یمنی خام تیل لوٹ لیا تھا۔
سعودی اماراتی جارح اتحاد کے خود ساختہ وزیر اعظم نے جون کے آخر میں یمنی تیل کو باضابطہ طور پر لوٹنے کے معاہدے کی منظوری دی تھی۔معاہدے کے تحت یمن کا ایندھن کا شعبہ سعودی عرب کو دیا جائے گا۔ یہ جنوبی اور مشرقی یمن کے اہم حصوں کو لوٹنے کی سعودی سازش کے مطابق ہے
اپریل کے وسط میں عبدالملک نے سعودی نائب وزیر دفاع خالد بن سلمان سے ملاقات کی۔ بن سلمان نے ملاقات کے دوران دعویٰ کیا کہ ریاض یمن میں سلامتی اور امن قائم کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاض سعودی اور یمن سرحد پر جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے جو یمن کے بحران کے خاتمے اور جامع سیاسی حل تلاش کرنے کے لیے سعودی عرب کے مارچ 2021 کے منصوبے کے مطابق ہے۔