عبرانی میڈیا: اسرائیل کی ہزاروں زخمی اور ذہنی طور پر تباہ شدہ فوجیوں کے ساتھ جنگ ​​ابھی شروع ہوئی ہے

شخص

?️

سچ خبریں: ایک عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے جنگ کے بعد صہیونی فوجیوں کے نفسیاتی اور ذہنی مسائل کی وسیع جہتوں کا انکشاف کیا اور اعلان کیا: اسرائیل کی جنگ ابھی شروع ہوئی ہے۔
عبرانی زبان کے خبر رساں ادارے والا نے اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں کہا: جنگ شروع ہونے سے لے کر آج تک اسرائیلی بحالی کا نظام شدید ترین دباؤ کا شکار ہے۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ اس عرصے کے دوران ہزاروں زخمی اور معذور فوجیوں نے ان مراکز کا دورہ کیا اور خدمات حاصل کیں۔ تاہم ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ بحالی ہزاروں جسمانی طور پر معذور اور زخمی ہونے پر ختم نہیں ہوتی، بلکہ ہم اسرائیلی فوج کے درمیان بہت زیادہ پیچیدہ ذہنی اور نفسیاتی مسائل کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جن کے لیے بذات خود بہت طویل علاج کی مدت اور مسلسل بحالی کے حالات درکار ہیں۔
اس میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق، کم از کم 20,000 اسرائیلی فوجی، مرد اور خواتین دونوں، جو اسرائیلی فوج اور حتیٰ کہ سیکیورٹی اور انٹیلی جنس سروسز کے رکن تھے، کو بحالی کے محکمے میں اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ یہ اعداد و شمار جنگ کے آغاز سے ہی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ان میں سے تقریباً 56 فیصد شدید ذہنی مسائل کا شکار ہیں۔
یہ اس وقت ہے جب کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی مسلح افواج میں ان فوجیوں کی تعداد 81,700 سے زائد ہے جو اس جنگ میں زخمی ہوئے اور تاحال طبی امداد حاصل کر رہے ہیں، جن میں سے 31,000 دیگر پیچیدہ ذہنی مسائل کے ساتھ ذہنی مسائل اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کا شکار ہیں اور ان کے علاج میں کافی وقت لگے گا۔
رپورٹ کے ایک اور حصے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے آئی ڈی ایف کے فوجیوں کے علاوہ 80,000 عام شہریوں کو بھی معذور اور جنگی زخمیوں کے طور پر رجسٹر کیا گیا ہے، جن میں سے زیادہ تر ذہنی صحت کے مسائل اور بیماریوں کا شکار ہیں۔ یہ تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے اور آنے والے سالوں میں اس میں مزید اضافہ متوقع ہے، کیونکہ ماہرین کے مطابق اس واقعے کے کچھ عرصے بعد لوگوں میں پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر پیدا ہو جاتا ہے۔
رپورٹ کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے: دماغی صحت کے ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ اسرائیل اس وقت دماغی صحت کے شدید ترین بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔
تشخیص، خصوصی علاج اور جاری تعاون کی ضرورت نمایاں طور پر بڑھ رہی ہے۔ تاہم، بحالی، علاج اور کمیونٹی پر مبنی رسپانس سسٹم کو خدمات فراہم کرنے کے لیے خسارے میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
اس وجہ سے، معیارات، خصوصی ٹیموں اور مناسب علاج کے فریم ورک کی کمی پہلے سے کہیں زیادہ واضح ہو گئی ہے۔ بہت سے مریض طویل انتظار کے اوقات، دستیاب ماہرین کے ساتھ وقت تلاش کرنے میں دشواری، اور درکار اور درحقیقت فراہم کی جانے والی چیزوں کے درمیان ایک اہم فرق کی شکایت کرتے ہیں۔
عبرانی زبان کے میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق، جنگ، صحت، بہبود اور تعلیم کی وزارتیں بحران کی شدت کو تسلیم کرتی ہیں اور اس بات پر زور دیتی ہیں کہ اسرائیل کی اگلی ترجیح جسمانی اور نفسیاتی دونوں لحاظ سے بحالی ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ بحالی میں برسوں لگیں گے اور افرادی قوت اور وسائل میں نمایاں اضافہ درکار ہے۔
والا نے یہ تسلیم کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں، اس سے جسمانی نقصان پہنچانے کے علاوہ اسرائیلی عوام کو شدید نفسیاتی نقصان پہنچا ہے، جس کے نتائج اسرائیلیوں کی آنے والی نسلوں کو متاثر کریں گے۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں کی نظر میں سعودی عرب کی حیثیت

?️ 8 اپریل 2021سچ خبریں:ایک صیہونی مشرق شناس نے زور دے کر کہا کہ صہیونی

بحیرہ احمر میں یمن کے حملے روکنا مشکل

?️ 31 دسمبر 2023سچ خبریں:امریکی بحریہ کے کمانڈر بریڈ کوپر نے کہا کہ حوثیوں کے

نیتن یاہو ہذیان بک رہے ہیں،مزاحمتی تحریک پورے مقبوضہ فلسطین کو آزاد کروا سکتی ہے:رائے الیوم

?️ 15 فروری 2021سچ خبریں:رائے الیوم اخبار نے جولان کی بلندیوں کو اسرائیلی علاقہ قرار

بچوں کو اپنے مستقبل کے فیصلوں میں رائے دینے کا حق حاصل ہونا چاہیے، صبا قمر

?️ 20 نومبر 2025کراچی: (سچ خبریں) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) میں پاکستان

اسرائیلی قیدی مکمل صحت کے ساتھ آزاد، مگر فلسطینی قیدی بدترین حالات کا شکار

?️ 15 اکتوبر 2025اسرائیلی قیدی مکمل صحت کے ساتھ آزاد، مگر فلسطینی قیدی بدترین حالات

سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کی زمین فروخت کر کے الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم

?️ 25 اپریل 2024کراچی: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نسلہ ٹاور کی زمین

کیاجولانی کا امریکی دورہ واقعی کامیاب رہا؟

?️ 13 نومبر 2025 کیاجولانی کا امریکی دورہ واقعی کامیاب رہا؟ شامی صدر احمد الشرع

مصر اور قطر نے بائیڈن کے خطے کے دورے کے موقع پر حماس سے درخواست کی

?️ 12 جولائی 2022سچ خبریں:    جو بائیڈن 13-16 جولائی کو ریاستہائے متحدہ کے صدر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے