?️
سچ خبریں: خان یونس کے میئر نے اعلان کیا کہ کیمپوں میں رہنے والے انتہائی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور انہیں پانی اور صحت کی خدمات کی شدید قلت کا سامنا ہے، اور خیمے اب سردی سے پناہ گاہ نہیں ہیں۔
خان یونس کے میئر اور غزہ کی پٹی میں میونسپلٹی یونین کے نائب صدر علاءالدین البطا نے آج اتوار کو اعلان کیا کہ ہزاروں فلسطینی پناہ گزین خستہ حال خیموں میں رہ رہے ہیں۔
خان یونس کے میئر نے مزید کہا: "فلسطینی مہاجرین خستہ حال خیموں میں رہتے ہیں جو انہیں سردیوں کی سردی یا گرمی کی شدید گرمی سے محفوظ نہیں رکھتے اور وہ ناقابل برداشت انسانی حالات میں رہتے ہیں۔”
خان یونس کے میئر نے کہا کہ یہ کیمپ انتہائی بنیادی زندگی کے حالات سے محروم ہیں اور انہیں پانی اور صحت کی خدمات کی شدید قلت کا سامنا ہے، ایسے حالات نے ان جگہوں پر زندگی تقریباً ناممکن بنا دی ہے۔
انہوں نے کہا: "سرکاری اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ 93 فیصد خیمے اب رہائش کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ دریں اثنا، علاقے کے 900,000 سے زیادہ باشندے اور دسیوں ہزار پناہ گزین جنہیں رفح سے زبردستی بے گھر کیا گیا تھا، خان یونس صوبے میں رہ رہے ہیں اور ان علاقوں میں شدید بھیڑ ہے۔”
غزہ کی پٹی میونسپلٹی یونین کے نائب صدر نے جاری رکھا: اس علاقے کو فوری طور پر نئے خیموں، سیمنٹ اور بھاری مشینری کے اسپیئر پارٹس کی ضرورت ہے تاکہ منہدم ڈھانچے کو دوبارہ تعمیر کیا جا سکے۔
اس سے قبل فلسطینی این جی او نیٹ ورک کے سربراہ امجد الشوا نے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی دو سال کی جنگ کے دوران وسیع پیمانے پر تباہی کے نتیجے میں گھروں، سہولیات اور انفراسٹرکچر سے تقریباً 55 ملین ٹن ملبہ اور فضلہ فوری طور پر امدادی کارروائیوں اور نقل مکانی کے عمل میں رکاوٹ ہے۔
فلسطینی عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ بھاری ملبہ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو ضروری خدمات فراہم کرنے سے روک رہا ہے اور مختلف علاقوں میں خاص طور پر غزہ سٹی، شمالی غزہ اور خان یونس کے مشرق کے شہروں میں جہاں سڑکیں بہت زیادہ بند ہیں۔ مختلف انفراسٹرکچر خاص طور پر پانی اور سیوریج کی بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور ہمارے پاس بڑی مقدار میں ملبے سے نمٹنے اور اہم علاقوں میں زندگی بحال کرنے کے لیے مناسب بھاری سامان اور مشینری کی کمی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا: "غزہ کی پٹی کو لفظی طور پر ہر چیز کی ضرورت ہے اور یہاں زندگی کے لیے کچھ بھی دستیاب نہیں ہے؛ خاص طور پر خیمے اور موبائل ہومز جیسی پناہ گاہوں کی فراہمی۔ جائزوں کے مطابق، ہمیں فوری طور پر کم از کم 300,000 خیموں کی ضرورت ہے، خاص طور پر موسم سرما کے قریب آنے اور پچھلے خیموں کے کٹاؤ اور پھٹنے کے ساتھ۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ جنگ کے دوران کم از کم ڈیڑھ ملین فلسطینی اپنے گھروں سے محروم ہو چکے ہیں اور 90 فیصد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور اب رہنے کے قابل نہیں ہیں۔ اس صورتحال کی روشنی میں غزہ کے زیادہ تر لوگ خستہ حال مکانوں میں رہتے ہیں جن کے منہدم ہونے کا خطرہ ہے یا ایسے خیموں میں جو بالکل بھی موزوں نہیں ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 400 سے تجاوز کرگئی
?️ 24 اگست 2025اسلام آباد (سچ خبریں) خیبرپختونخوا میں 15 اگست سے اب تک بارشوں
اگست
عمران خان کی عدالت میں پیشی کیلئے کل سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دی جائے گی
?️ 26 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان
نومبر
بغداد میں برطانوی سفارت خانے میں دھماکہ
?️ 21 اگست 2022سچ خبریں: عراقی خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ
اگست
حسین الشیخ فلسطینیوں میں کیوں منفور ہے؟
?️ 1 مئی 2025سچ خبریں: محمود عباس، فلسطینی خود مختار اتھارٹی کے سربراہ، نے حسین
مئی
فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہوگا، فیصلہ ساز قوتیں ماضی سے سبق سیکھیں
?️ 31 جولائی 2025پشاور: (سچ خبریں) امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کہ فوجی
جولائی
صیہونیوں کی یرغمالی سیاست سے ٹرمپ کے غزہ پلان تک
?️ 26 اکتوبر 2025صہیونی حکومت جنگ بندی پر عمل درآمد کے بجائے اپنے قیدی فوجیوں
اکتوبر
فواد چوہدری سے جیل میں اہل خانہ کی ملاقات کیلئے جمعرات کا دن مختص
?️ 7 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد
مارچ
صیہونی جیلوں میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی ہڑتال
?️ 26 اگست 2022سچ خبریں:اسرائیلی جیلوں میں قید سینکڑوں فلسطینی قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے
اگست