?️
سچ خبریں: فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے مشیر نے کہا: فلسطینی سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کو غزہ پر حکومت کرنے کے لیے قبول نہیں کریں گے۔
حالیہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کے شہری حکمران بن جائیں گے۔ اس حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے مشیر محمود الحبش نے اعلان کیا کہ فلسطینی غیر فلسطینی حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا: "ہمیں نہیں معلوم کہ بلیئر کا نام لانے کا خیال کہاں سے آیا، اس کے پیچھے کیا حقیقت ہے، اور کیا یہ محض قیاس آرائیاں ہیں یا نہیں، لیکن فلسطینی امور کی انتظامیہ فلسطین کا مسئلہ ہے اور ہم لاکھوں سالوں کے بعد بھی فلسطینی حکمران کے علاوہ کسی کو قبول نہیں کر سکتے۔”
الحبش نے مزید کہا: "ہماری چار قومی ترجیحات ہیں جنہیں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے دو ریاستی حل کانفرنس میں اپنی تقریر میں اٹھایا: پہلی، جنگ کا مکمل اور مستقل خاتمہ، دوسرا، غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کو روکنا، تیسرا، غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کو روکنا، اور چوتھی، بین الاقوامی سطح پر سیاسی اور مذہبی آزادی کے خاتمے کی راہ ہموار کرنا۔”
محمود عباس کے مشیر نے مزید کہا: "کوئی بھی منصوبہ جو ان اہداف کو حاصل کرتا ہے، فلسطینی اتھارٹی اس کی تفصیلات اور ٹائم ٹیبل سے قطع نظر منظور کرتی ہے۔ حتمی مقصد غزہ، مغربی کنارے اور یروشلم کو ایک فلسطینی ریاست کی چھتری کے نیچے متحد کرنا ہوگا جسے دنیا کے زیادہ تر باشندے تسلیم کرتے ہیں۔”
انہوں نے زور دے کر کہا: "جنگ روکنے کا فیصلہ ٹرمپ کے ہاتھ میں ہے، اور اگر وہ ایسا فیصلہ کرتے ہیں، تو نیتن یاہو فوراً اس کی اطاعت اور عمل درآمد کریں گے۔”
مغربی ممالک کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیے جانے کے بارے میں الحبش نے یہ بھی کہا کہ یہ تسلیمات سیاسی اور قانونی وزن رکھتے ہیں اور ان ممالک کے موقف اور نقطہ نظر اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ان کے سیاسی نقطہ نظر کو سیاسی نقطہ نظر سے تبدیل کر دیں گے۔
ابو مازن کے مشیر نے اس بات پر زور دیا کہ ان اقدامات سے عالمی برادری میں فلسطین کی موجودگی اور نمائندگی میں بھی اضافہ ہو گا۔
انہوں نے اس سلسلے میں ریاض کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "فلسطینی عوام اور ان کی قیادت فلسطین کی حمایت میں سعودی عرب کے اولین کردار کو سراہتی ہے۔”
کچھ ذرائع نے پہلے اعلان کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے منصوبے کے مطابق سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر غزہ کے امور کے انچارج ہوں گے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
جرمنی نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت دوبارہ شروع کردی
?️ 17 نومبر 2025جرمنی نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت دوبارہ شروع کردی جرمنی
نومبر
100 سے زائد انسانی حقوق اور امدادی اداروں نے غزہ میں بھوک کے بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدام کا مطالبہ کیا
?️ 25 جولائی 2025100 سے زائد انسانی حقوق اور امدادی اداروں نے غزہ میں بھوک
جولائی
گورنر سندھ کا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کارکردگی پر خراجِ تحسین
?️ 6 جولائی 2025کراچی (سچ خبریں) گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے محرم الحرام کے سیکیورٹی
جولائی
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے: ٹرمپ کا غزہ منصوبہ بدترین توہین ہے جو میں نے کبھی نہیں دیکھی
?️ 29 اکتوبر 2025سچ خبریں: مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی
اکتوبر
پاکستان اور روس کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے پر اتفاق
?️ 27 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان اور روس نے کراچی تا قصور گیس پائپ
اگست
امریکہ افغانستان کے انسانی بحران کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے: چین
?️ 5 مارچ 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے نے کہا کہ امریکہ
مارچ
زمینی حملے میں حزب اللہ کی کیوں بالا دستی ہے؟صیہونی تجزیہ کار
?️ 3 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی عسکری اور اسٹریٹیجک امور کے ماہر فائز الدویری نے
اکتوبر
بریکس اقتصادی طاقت میں کہاں پہنچ چکا ہے؟ روسی صدر کی زبانی
?️ 26 ستمبر 2024سچ خبریں: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس میں ایک اجلاس
ستمبر